27 فروری ، 2013
کراچی…الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق نظر ثانی کی درخواست سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے مسترد کر دی۔جسٹس انورظہیرجمالی نے اس حوالے سے ریمارکس دیئے کہ حدبندیوں کا مردم شماری سے کوئی تعلق نہیں، اسمبلی کی سیٹیں بڑھانے یا گھٹانے کیلئے مردم شماری کی ضرورت ہوتی ہے۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نئی حد بندیاں کرنے سے الیکشن ملتوی ہوسکتے ہیں، جس پر جسٹس خلجی نے ریمارکس دیئے کہ خواب میں بھی الیکشن ملتوی کرنے کا جملہ بولنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وطن پارٹی کی درخواست پر آبزرویشن نہیں حلقہ بندی کا واضح حکم دیا تھا۔جسٹس انور ظہیر جمالی نے اس موقع پر کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ماننا آپ کی آئینی ذمہ داری ہے، اگرعملی طورپرایسا نہیں کرسکتے تو اور بات ہے۔آئی جی سندھ فیاض لغاری نے بھی شو کاز نوٹس کا سپریم کورٹ کو تحریری جواب دیا ،تحریری جواب میں آئی جی سندھ نے معافی مانگ لی،اور جرائم میں ملوث پولیس افسران کیخلاف آئین کے مطابق کارروائی کی یقین دھانی کرائی ۔ سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کے خلاف توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لے لیا۔ حقائق چھپانے پر سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔