12 دسمبر ، 2024
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستیں خارج کردیں۔
سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بینچ نےکی۔
سماعت میں درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے ایکشن کو کالعدم قرار دیا جائے، اس پر جسٹس امین الدین نے کہا کہ پریکٹس پروسیجر آرڈیننس ختم ہوچکا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرڈیننس کےبعد پریکٹس اینڈپروسیجر میں پارلیمنٹ نے قانون سازی کردی ہے، قانون آجائے تو آرڈیننس خود بخود ختم ہو جاتا ہے اور آرڈیننس کے تحت بنی کمیٹی بھی ختم ہوگئی ہے جب کہ کمیٹی کے فیصلوں کو پاس اینڈ کلوز ٹرانزیکشز کا تحفظ حاصل ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آئین صدر پاکستان کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے پریکٹس پروسیجرآرڈیننس کے خلاف درخواستوں کومسترد کرنےکا فیصلہ دیا۔
یاد رہے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہرسمیت دیگر نے آرڈیننس کو چیلنج کیا تھا۔