Geo News
Geo News

پاکستان
27 فروری ، 2013

حیدرآبادیونی ورسٹی کے قیام کے بل کی منظوری،شہریوں کااظہارمسرت

حیدرآباد…سندھ اسمبلی میں حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام کے بل کی منظوری پر حیدرآباد کے شہریوں اور طلبہ وطالبات نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔ 1951 میں حیدرآباد اولڈ کیمپس میں قائم کی گئی سندھ یونیورسٹی ملک کی دوسری پرانی اورقیام پاکستان کے بعد بنائی جانیوالی پہلی یونیورسٹی ہے۔یونیورسٹی کاہاسٹل میٹھارام بلڈنگ میں بنایا گیا تھا۔کئی برس تک حیدرآباداوراندرون سندھ کے ہزاروں طلبہ وطالبات جامعہ سندھ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے رہے۔ تاہم 1955 میں سندھ یونیورسٹی کو ضلع جامشورو میں منتقل کردیا گیا۔حیدرآبادشہر کی روزبروز بڑھتی آبادی اور مزیدیونیورسٹیاں نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ وطالبات جدید علوم اور اعلیٰ تعلیم کے حصول سے محروم ہوتے جارہے تھے۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی کی جانب سے حیدرآباد یونیورسٹی بل 2013 کی منظوری کے بعد طلبہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس یونیورسٹی کے قیام کی صورت میں نہ صرف حیدرآباد بلکہ مٹیاری، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار سمیت اندرون سندھ کے ہزاروں طلبہ کوبھی جدید تعلیمی سہولیات میسر آئیں گی۔حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام سے اندرون سندھ کے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔منتخب نمائندوں نے حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام کابل پاس کرلیا ہے اب حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ نئی جامعہ کیلئے جلدازجلد فنڈز مختص کرے تاکہ یونیورسٹی کا خواب شر مندہ تعبیر ہوسکے۔

مزید خبریں :