21 دسمبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کا فیصلہ غیر آئینی ہے اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کو فوجی عدالتوں کے سامنے پیش کرنے کا منصوبہ ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھاکہ اگر بانی پی ٹی آئی کو فوجی عدالتوں میں پیش کیاگیا تو یہ بہت برا دن ہوگا، جو ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ہوا ہم ابھی تک اس سے نکل نہیں سکے۔
انہوں نے کہا کہ مقتدرہ سے اپیل کرتا ہوں ایسا مت کریں پوری دنیا میں ہمارا مذاق بنے گا، اس ملک میں رہنے والوں کو ریوڑ سمجھنا بند کیا جائے، ہمیں ختم کرنے کی ناکام کوشش نہ کریں آپ نہیں کر سکیں گے، فوجی عدالتوں سے سزاؤں کے باوجود ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کی ڈیڈ لائن دی ہے جسے وہ بڑھا بھی سکتے ہیں، ہم پاکستان کی فلاح کیلئے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تاہم ابھی تک حکومت نے مذاکرات سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کیا۔
پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا تھاکہ فوجی عدالت نے 25 افراد کے مقدمات کے فیصلے سنائے جوغیرآئینی اور غیرقانونی ہیں، اس اپیل کا کیا مقصد ہے اگر اس کے زیرسماعت ہونے پربھی فیصلے ہوجائیں جنہیں سزائیں ملی ہیں کم از کم خلاصی تو ملی اب وہ جیل جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ابھی تک کسی کو رہا نہیں کیا گیا، فوجی تنصیب پر حملے کا الزام ہے تو فوجی جج کیسے کیس سن سکتا ہے، فوجی عدالتیں اپنے ملازمین کی ڈسپلن پر کارروائی کرسکتی ہیں لیکن فوجی عدالتیں سویلنز کا ٹرائل نہیں کرسکتیں۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھاکہ عدلیہ کو 26 ویں ترمیم کے ذریعے طابع کرنے کی کوشش کی گئی، سپریم کورٹ کی فل کورٹ 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ کرے اور سپریم کورٹ کا اس اپیل میں حتمی فیصلہ انتہائی اہم ہوگا۔
خیال رہے کہ سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنا دی گئی ہیں۔ مجرمان کو 2 سے 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔