22 دسمبر ، 2024
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے عام انتخابات 2024 میں سیاسی جماعتوں کو پڑنے والے ووٹوں اور نشستوں میں حصے پر رپورٹ جاری کر دی۔
فافن رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی سندھ پر گرفت قائم رہی۔پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختون خواہ پر اپنی گرفت کو مزید مضبوط کیا۔پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے درمیان مقابلہ رہا۔
پنجاب میں قومی اسمبلی کے حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف کو مسلم لیگ ن پر ایک فیصد کی برتری رہی۔ تاہم پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر مسلم لیگ ن کو پی ٹی آئی پر ایک فیصد کی برتری رہی۔
بلوچستان میں قومی سطح کی جماعتوں نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن میں اپنے ووٹوں میں اضافہ کیا۔ قومی سطح کی تینوں جماعتوں پاکستان تحریک انصاف، پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے قومی سطح پر زیادہ ووٹ حاصل کیے۔پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے ووٹ کے شیئر سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا اور پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
پاکستان تحریک انصاف کو خیبر پختونخوا میں 45 فیصد ووٹ اور 80 فیصد قومی اسمبلی کی نشستیں ملیں۔پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں 75 فیصد نشستیں اور 38 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ کی قومی اسمبلی کی 72 فیصد نشستوں پر کامیابی حاصل کی، اس کا ووٹوں میں حصہ 46 فیصد رہا۔پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی کی 65 فیصد نشستیں حاصل کیں اس کا ووٹوں میں حصہ 46 فیصد رہا۔
پنجاب میں مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کی 48 فیصد نشستیں حاصل کیں اس کا ووٹوں میں حصہ 34 فیصد رہا ۔مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کی 47 فیصد نشستیں حاصل کیں، اس کا ووٹوں میں حصہ 32 فیصد رہا۔
پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب سے قومی اسمبلی کی 38 فیصد نشستیں حاصل کیں جب کہ اس کا ووٹوں میں حصہ 35 فیصد رہا۔
پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب صوبائی اسمبلی کی 37 فیصد نشستیں حاصل کیں جب کہ اس کا ووٹوں میں حصہ 31 فیصد رہا۔
بلوچستان میں پاکستان مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کی 25 فیصد نشستیں حاصل کیں جب کہ اس کا ووٹوں میں حصہ 14 فیصد رہا۔
مسلم لیگ ن نے بلوچستان میں 24 فیصد صوبائی نشستیں حاصل کیں جب کہ اس کا ووٹوں میں حصہ 13 فیصد رہا۔بلوچستان میں پاکستان پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کی 13 فیصد نشستیں حاصل کیں اور اس کا ووٹوں میں حصہ 10 فیصد رہا۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے بلوچستان اسمبلی کی 20 فیصد نشستیں حاصل کیں جب کہ اس کا ووٹوں میں حصہ 16 فیصد رہا۔کئی دیگر جماعتوں نے بہت ووٹ حاصل کیا تاہم اس کے مقابلے میں نشست نہ جیت سکے۔
تحریک لبیک پاکستان چوتھی بڑی جماعت تھی تاہم اس نے قومی اسمبلی کی کوئی نشست نہ جیتی۔
تحریک لبیک کو قومی اسمبلی کی نشستوں پر پانچ فیصد ووٹ پڑے تاہم اس نے کوئی نشست نہ جیتی۔ تحریک لبیک نے پنجاب اسمبلی میں پانچ فیصد ووٹ حاصل کیے تاہم اسے صرف ایک نشست ملی۔
جمعیت علماء اسلام پاکستان پانچویں بڑی جماعت تھی اس نے قومی اسمبلی کی چھ نشستیں اور چار فیصد ووٹ حاصل کیے۔جمعیت علماء اسلام نے صوبائی اسمبلی کی 16 نشستیں جیتیں اور چار فیصد ووٹ حاصل کیے۔
جماعت اسلامی چھٹی بڑی جماعت رہی۔جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی کے دو فیصد ووٹ حاصل کیے تا ہم قومی اسمبلی کی کوئی نشست نہ جیتی۔جماعت اسلامی نے تین صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتیں اور اسے تین فیصد ووٹ پڑے۔