23 دسمبر ، 2024
اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد رہنما مشاورت کے باوجود مذاکرات میں شریک نہ ہوئے۔
مذاکرتی ٹیم میں پی ٹی آئی کے پانچ میں سے 4 ممبران غیر حاضر تھے، سلمان اکرم راجہ، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مذکرات میں شامل نہیں ہوئے۔
ذرائع نے کہا کہ عمر ایوب سے پارٹی رہنماؤں نے مذاکرات میں شمولیت کا کہا، علی امین گنڈاپور سے بھی پارٹی رہنماؤں نے مذاکرات میں شرکت کا کہا لیکن علی امین گنڈاپور نے مذاکراتی عمل میں شرکت سے معذرت کی۔
ذرائع نے بتایاکہ سلمان اکرم راجہ نے بیرسٹر گوہر سے مذاکرات پر مشاورت کی، بیرسٹر گوہر سے مشاورت کے بعدسلمان اکرم راجہ نے مذاکراتی عمل میں شرکت سے انکار کیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے بطور جماعت صرف اسد قیصر مذاکرات میں شریک ہوئے، علی امین گنڈاپور حکومت سے مذکرات کے حق میں نہیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحادکی جانب سےحامدرضا اور علامہ راجہ ناصرعباس اجلاس میں شریک ہوئے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ روزاپوزیشن سے روابط کےمعاملے پر پارٹی رہنماؤں میں سخت کشیدگی بھی ہوئی۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرخان کا کہنا تھاکہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان آج مذاکرات ہوئے اور وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپور کابینہ اجلاس کی وجہ سے شریک نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرعمر ایوب پشاور کی عدالتوں میں پیشی کی وجہ سے نہ آسکے، حامد خان بنگلا دیش کے دورے اور سلمان اکرم راجہ لاہورمیں عدالتی مصروفیات کی وجہ سے شریک نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی ممبران مصروفیات کی وجہ سے مذکرات میں شریک نہ ہو پائے، پی ٹی آئی کے کسی ممبر نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔
خیال رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا پہلا راؤنڈ پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس کی سربراہی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کی۔
ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور کمیٹی کا آئندہ اجلاس 2 جنوری کو بلانے پر اتفاق کیا گیا۔