23 دسمبر ، 2024
خیبرپختونخوا حکومت نے ضلع کُرم کو آفت زدہ قرار دے دیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کرم کی صورتحال اور صوبائی حکومت کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کیلئے متعدد جرگے منعقد کیے گئےہیں، کرم میں ادویات کی کمی دور کرنے کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے 10 ٹن ادویات پہنچائی گئیں، غذائی اجناس کی دستیابی کیلئے رعایتی نرخوں پر گندم فراہم کی جارہی ہے اور کرم میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے ازالے کیلئے ادائیگیاں کی جاچکی ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پارا چنار روڈ کو محفوظ بنانے کیلئے اسپیشل پولیس فورس کےقیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، مجموعی طور پر 399 اہلکار بھرتی کیے جائیں گے جبکہ سڑک کو محفوظ بنانے پوسٹیں قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، دونوں فریقوں کے درمیان معاہدہ ہونے کے بعد سڑک کھولی جائے گی۔
بریفنگ کے مطابق فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بند کرنے کیلئے ایف آئی اے کا سیل قائم کیاجائے گا، اپیکس کمیٹی اجلاس میں یکم فروری تک غیرقانونی ہتھیاروں کو جمع کرانےکا فیصلہ کیا گیا، قانونی ہتھیاروں کے لائسنس کے اجرا کیلئے محکمہ داخلہ میں ڈیسک قائم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ یکم فروری سے کرم کے علاقے میں قائم مورچوں کو بھی مسمار کیا جائے گا۔
کابینہ نے کرم کو آفت زدہ علاقہ قرار دیتے ہوئے ریلیف ایمرجنسی نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ علاقے میں غیر قانونی بھاری ہتھیاروں کی بھر مار ہے، اتنے بھاری ہتھیار رکھنے اور مورچے بنانے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی پالیسی نہیں کہ مسلح گروپ کو غیرقانونی بھاری ہتھیار رکھنے کی اجازت دے۔
خیال رہے کہ ضلع کرم میں پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت آمدورفت کے راستے 76 روز سے بند ہیں، شہر میں اشیائے خورونوش، ادویات، تیل، لکڑی اور ایل پی جی کی شدید قلت ہے۔
آمدورفت کے راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں نے پریس کلب کے باہر شدید سردی میں احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔