Time 26 دسمبر ، 2024
پاکستان

گورنر پختونخوا نے یونیورسٹیز ترمیمی بل اعتراض لگاکر واپس بھیجوا دیا

گورنر پختونخوا نے یونیورسٹیز ترمیمی بل اعتراض لگاکر  واپس بھیجوا دیا
آئین کےآرٹیکل 115(5) کے تحت بل کوبشمول سرٹیفکیٹس بطورمنی بل منظوری کیلئے بجھوایا گیا ہے: فیصل کریم کنڈی /فوٹوفائل

پشاور: گورنر خیبر  پختونخوا ( کے پی)  نے یونیورسٹیز ترمیمی بل پر  اعتراض لگاکر اسپیکر کو واپس بھجوا دیا۔

گورنر  فیصل کریم کنڈی نے ترمیمی بل واپس بھجواتے ہوئے لکھا کہ آئین کے آرٹیکل 115(5) کےتحت بل کوبشمول سرٹیفکیٹس بطور منی بل منظوری کیلئے بجھوایا گیا ہے۔

گورنر کے پی کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 115(1) کے مطابق یونیورسٹیز ترمیمی بل منی بل کے دائرہ کار  پر  پورا نہیں اترتا، یونیورسٹیز ترمیمی بل کا تعین کیا جائے کہ یہ منی بل ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ ہی وزیر  برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان نے 'خیبر پختونخوا یونیورسٹیز ترمیمی بل 2024' پیش کیا تھا جسے ایوان نے منظور کرلیاگیا تھا۔

 ترمیمی بل کےتحت یونیورسٹی کا چانسلر گورنر کے بجائے وزیراعلیٰ ہوں گے، وزیراعلیٰ اکیڈمک سرچ کمیٹی کےتجویزکردہ 3 ناموں میں ایک کو وائس چانسلرمقررکریں گے۔

مزید برآں ترمیمی بل کے تحت وائس چانسلر کی تقرری کا دورانیہ 4 سال کا ہوگا جبکہ وائس چانسلر کی غیرتسلی بخش کارکردگی پرتقرری کا دورانیہ ختم کیا جا سکےگا۔

مزید خبریں :