05 جنوری ، 2025
پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ کرم میں ڈپٹی کمشنر پر ہونے والے واقعے کو اتنا بڑا دھچکا نہیں سمجھتا، کوہاٹ گرینڈ جرگے کے معاہدے کے مطابق کرم میں ہر حال میں امن کو یقینی بنایا جائے گا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا ڈپٹی کمشنر کرم پر حملہ امن کو سبوتاژ کرنے کی ناکام مذموم سازش تھی، کرم کے عوام امن دشمن عناصر سے ہوشیار رہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کرم میں ہر حال میں امن کو یقینی بنایا جائے گا اور امن دشمنوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ علاقے میں پائیدار امن کے لیے انتظامیہ اور حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے، وزیر اعلیٰ نے واقعہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی کا کہنا تھا کرم میں کل ہونے والے واقعہ کو اتنا بڑا دھچکا نہیں سمجھتا، سکیورٹی خدشات کے پیش نظر قافلے کو وقتی طور روکا گیا، کلیئرنس ملنے کے بعد عنقریب قافلے کو روانہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کرم امن معاہدے کے تحت تقریباً 3 ماہ بعد پہلے قافلے کو کرم کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم قافلے کی روانگی سے کچھ وقت قبل لوئر کرم کے علاقے بگن میں ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کے کانوائے پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈی سی جاوید محسود سمیت ایف سی اور پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، فائرنگ کے واقعے کے بعد کرم کو جانے والے قافلے کی روانگی روک دی گئی۔