06 جنوری ، 2025
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی ’اسٹارلنک‘ سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹر ہوچکی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ کمپنی کی ایس ای سی پی میں رجسٹریشن ہوچکی ہے اور اب ریگولیٹری فریم ورک کی تیاری جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نان اسٹیشنری اور نان جورسڈیکشنل لو ارتھ آربٹس کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک کی تیاری میں غیر ملکی ماہرین سے بھی مشاورت جاری ہے۔
حکام کا بتانا ہے کہ یہ سیٹلائٹس مقامی فریکوئنسیز میں خلل ڈال سکتی ہیں جس وجہ سے ایک جامع پالیسی تیار کی جارہی ہے جو تمام پہلوؤں کا احاطہ کرے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اسٹارلنک انٹرنیٹ سروس لینے سے متعلق حکومتی فیصلے پر گزشتہ روز ایلون مسک کا ردعمل سامنے آیا تھا۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارف کے خیرمقدمی بیان پر ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نےکہا تھا کہ اسٹار لنک سروس کے لیے حکومت پاکستان کی منظوری کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ نےکہا تھا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ایلون مسک کی سیٹلائٹ کمپنی اسٹار لنک کو پاکستان لے آئیں۔