01 مارچ ، 2013
کراچی…جامعہ کراچی کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے گرانٹ نہ ملنے کے باعث بدترین بحران کا شکار ہوگئی ہے۔اور اس سال یونیورسٹی کو 1ہزار ملین روپے کا خسارہ ہوگا۔جامعہ کراچی کا موجودہ سال کا تخمینہ 27سو85ملین روپے ہیں لیکن ایچ ای سی کی جانب سے رواں سال صرف11سو59ملین روپے دینے کا وعدہ کیا گیا اور جامعہ کراچی اپنے وسائل سے صرف6سو28ملین روپے ایک سال میں جمع کرسکتی ہے جس کی وجہ سے موجودہ سال جامعہ کراچی کو1ہزار ملین روپے کا خسارہ ہے۔جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کے مطابق کراچی یونیورسٹی کا اکاوٴنٹ صفر ہوگیا ہے اور اب ملازمین کو تنخواہیں دینے تک کے پیسے نہیں ہیں۔انہوں نے بتایاکہ پہلے ہائرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے گزشتہ ماہ 1سو16ملین روپے دینے تھے جو، اب تک نہیں دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے جامعہ کراچی یوٹیلیٹی بلز جمع کرانے بھی مشکلات درپیش ہیں۔جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر فنائنس ڈاکٹر قاضی ظفر عباس نے بتایا کہ جامعہ کراچی میں ملازمین کی سالانہ تنخواہ کی مدمیں 19سو20ملین روپے خرچ ہوتے ہیں انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ 2سال میں ملازمین کی تنخواہوں میں 60سے70فیصد اضافہ ہوا لیکن حکومت نے یونیورسٹی گرانٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔