19 جنوری ، 2025
ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کے آج یعنی اتوار سے امریکا میں بند ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ٹک ٹاک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر صدر بائيڈن نے پابندی کے معاملے پر فوری مداخلت نہیں کی تو اتوار سے 17 کروڑ امریکی صارفین کے لیے ایپ سروس بند کرنے پر مجبور ہوں گے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی سپریم کورٹ نے امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے حکام کے اس حوالے سے بتایا کہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کا نفاذ نہیں کیا جائے گا۔
حکام نے بتایا کہ ٹک ٹاک کے مستقبل کا فیصلہ 20 جنوری کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پر چھوڑ دیا جائے گا۔
امریکی ایوان نمائندگان کانگریس سے منظور کیے گئے قانون پر صدر جو بائیڈن نے اپریل 2024 میں دستخط کیے تھے۔
اس قانون کے تحت ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کو کہا گیا کہ وہ 19 جنوری تک امریکا میں اپنی سوشل میڈیا ایپ کو فروخت کر دے یا پابندی کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی ٹک ٹاک کو 'بچانے' کی خواہش ظاہر کر چکے ہیں اور رپورٹس کے مطابق وہ اس قانون پر عملدرآمد 90 دن تک ملتوی کرنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے پر غور کر رہے ہیں۔