Time 30 جنوری ، 2025
دنیا

حماس نے القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کردیا

حماس نے القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کردیا
شہید محمد الضیف— فوٹو: القسام بریگیڈز

غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف ’ابو خالد‘ کی شہادت کا اعلان کردیا۔

القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے آج جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں محمد الضیف کی شہادت کا اعلان کیا۔

ابو عبیدہ میں اپنے بیان میں محمد الضیف کے نائب مروان عیسیٰ سیمت القسام بریگیڈز  کے دیگر سینیئر کمانڈروں غازی ابو طماعہ، رائد ثابت، رافع سلامہ،  احمد الغندور اور ایمن نوفل کی شہادت کا اعلان بھی کیا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ سال جولائی میں محمد الضیف کو نشانہ بنانے کااعلان کیا تھا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے المواسی کیمپ میں ایک کمپاؤنڈ پر  بڑا فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 90 فلسطینی شہید اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے محمد الضیف اور ان کے ساتھ موجود رافع سلامہ شہید ہوگئے تاہم حماس کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

محمد الضیف کون تھے؟

القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف ابو خالد1965 میں غزہ کے علاقے خان یونس میں پیدا ہوئے۔

محمد الضیف 1987 میں شروع ہونے والی پہلی فسطینی انتفاضہ کے بعد حماس میں شامل ہوئے، انہیں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

2002 میں القسام بریگیڈ کے سربراہ سلاح شہادہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے  بعد محمد الضیف کو القسام بریگیڈز کا سربراہ بنا گیا اور وہ تب سے ہی اسرائیل کے لیے ایک بڑا ہدف تھے۔

محمد الضیف انتہائی پراسرار شخصیت کے مالک تھے، شہادت سے قبل ان کی چند ہی تصاویر دستیاب تھیں اور وہ کبھی منظر عام پر بھی نہیں آتے تھے، یہاں تک کہ 7 اکتوبر 2023 کو آپریشن طوفان الاقصیٰ کے آغاز پر بھی ان کا آڈیو پیغام ہی جاری کیا گیا تھا۔

محمد الضیف کو حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ ہونے کی وجہ سے 7 اکتوبر کے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی کہا جاتا ہے۔

یہی نہیں بلکہ غزہ میں حماس کی سرنگوں کے نیٹورک اور راکٹ سازی کا آغاز کرنے کا ذمہ دار بھی محمد الضیف کو ہی سمجھا جاتا ہے۔

محمد الضیف کو اسرائیل کی جانب سے ’نو زندگیوں والا‘ کہا جاتا تھا جس کی وجہ 7 سے زائد اسرائیلی حملوں میں ان کا بچ نکلنا تھا۔

ان حملوں میں محمد الضیف زخمی بھی ہوئے اور ان کی ایک آنکھ بھی متاثر ہوئی، ایک اسرائیلی حملے میں محمد الضیف خود تو بچ گئے تاہم ان کی اہلیہ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی شہید ہوگئے۔


مزید خبریں :