31 جنوری ، 2025
واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں طیارے اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 67 افراد ہلاک ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ائیرلائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اورپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔
طیارے میں عملے سمیت 64 افراد اوربلیک ہاک ہیلی کاپٹرمیں3 فوجی اہلکار سوار تھے۔
حادثے کے نتیجے میں طیارے اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 67 افراد ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ دریا سے بیشترلاشیں نکال لی گئیں۔
پنٹاگون نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اس حادثے کو نائن الیون کے بعد سے 23 برسوں میں بدترین فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن فضائی حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹھہرا دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں خطاب میں بغیر ثبوت فراہم کیے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے لوگوں کی بھرتیاں اِس حادثے کی ذمہ دار ہو سکتی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شدید تنقید کرتے ہوئے حادثے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ مسافر طیارہ ٹھیک راستے پر تھا، فوجی ہیلی کاپٹر کو طیارے کی جلتی روشنیاں ،کیوں نظر نہیں آئیں ، رات بھی صاف تھی تو فوجی ہیلی کاپٹرطیارے کی طرف بڑھنے کے بجائے دائیں بائیں کیوں نہِیں مڑا۔
ٹرمپ نے کہا کہ کنٹرول ٹاور نے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ سے طیارہ دکھائی دینے کے سوال کے بجائے،ہنگامی اقدامات کا کیوں نہیں کہا،حادثہ کو یقینی طورپرروکا جانا چاہیے تھا۔
اس کے علاوہ امریکی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر تربیتی مشن پر تھا جس دوران غلطیاں ہوئیں۔