19 فروری ، 2025
خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ نے کرم میں دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کردی۔
اعلامیے کے مطابق 14دہشت گردوں کے سروں کی قیمت 13 کروڑ 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت 3 کروڑ، دہشت گرد امجد کے سر کی قیمت 2 کروڑ روپے جبکہ دہشت گرد مکرم کی قیمت ایک کروڑ 50 لاکھ روپے مقرر کی گئی۔
دہشت گرد نور اللہ، درویش، عثمان اور سیف اللہ کے سروں کی قیمتیں 10، 10 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہیں۔
دوسری جانب لوئرکرم کے چار دیہاتوں کے لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کے نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں اور اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن میں لوگوں کو علاقہ خالی کرنے کیلئے اعلانات کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق لوئر کرم سے 6 خاندان آج نقل مکانی کرکے ہنگو پہنچے، نقل مکانی کرنے والے خاندان اپنے عزیز و اقارب کے پاس ٹھہرے۔
اس حوالے سے حکومت خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن دیہاتوں کو خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور چاروں دیہاتوں کو خالی کرانے کا مقصد عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، دیہات کو خالی کروا کے سرچ آپریشنز کیے جائیں گے۔
اُدھر کرم کے علاقے اوچت میں امدادی قافلے پر فائرنگ کرنے والے دس دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ضلع کرم میں لوئرکرم کے علاقوں میں امدادی سامان کی گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں ٹرک ڈرائیور اکرم خان جاں بحق ہوگیا تھا۔
کھانے پینے کی اشیا،ادویات اور دیگر سامان سےلدی گاڑیوں ضلع ہنگو سےضلع کرم کیلئے روانہ ہوئی تھیں، لوئرکرم پہنچنےپربگن، اوچت، مندوری، ڈاڈ قمر، چارخیل سمیت 7 مقامات پر قافلے پر حملے کیے گئے تھے۔ ان حملوں ٹرک ڈرائیوروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے تھے۔