21 فروری ، 2025
غزہ کے شمالی علاقے میں واقع کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کی اسرائیلی جیل میں بیڑیوں میں جکڑے ہوئے ایک ویڈیو سامنے آئی ہے۔
28 دسمبر کو اسرائیلی فوج نے غزہ میں کمال عدوان اسپتال پر حملہ کیا اور ڈاکٹر ابو صفیہ کو 350 سے زائد افراد سمیت گرفتار کرلیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 51 سالہ ڈاکٹر ابو صفیہ کو مقبوضہ مغربی کنارے کے اوفر جیل میں منتقل کیا گیا، جہاں انہیں بغیر کسی مقدمے کے حراست میں رکھا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے ایک ویڈیو نشر کی گئی جس میں کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کو بیڑیوں میں جکڑے ہوا دیکھا گیا۔
یہ ان کی دسمبر میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد سامنے آنے والی پہلی ویڈیو ہے۔
ویڈیو میں اسرائیلی فوجی ڈاکٹر ابو صفیہ کو سیل سے باہر لے جاتے ہوئے دیکھے گئے، فلسطینی ڈاکٹر کے ہاتھوں میں ہتھکڑی اور پاؤں میں بیڑیاں ڈالی ہوئی تھیں۔
اس دوران ڈاکٹر ابو صفیہ نے اسرائیلی صحافی سے گفتگو بھی کی جس کو نشر بھی کیا گیا۔
ڈاکٹر ابو صفیہ نے اسرائیلی صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ انہیں کیوں گرفتار کیا گیا یا ان پر کیا الزامات ہیں۔فلسطینی ڈاکٹر نے اس بات کی تردید کی کہ انہوں نے کبھی کسی اسرائیلی قیدی کو اسپتال میں دیکھا یا ان سے کوئی واسطہ پڑا۔
انہوں نے یہ بھی الزام مسترد کیا کہ کمال عدوان اسپتال میں فلسطینی مزاحمت کار علاج کروا رہے تھے۔ ڈاکٹر ابو صفیہ نے کہا کہ ہمارے اسپتال میں علاج کروانے والے عام شہری تھے۔
ڈاکٹر ابو صفیہ کے بیٹے نے اس ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا کہ ہمارے والد کو بیڑیوں میں جکڑا ہوا اور بے بسی کی حالت میں دیکھنا ناقابلِ برداشت ہے۔ ہمیں ان کی فوری رہائی کے لیے مسلسل اور فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
ان کے خاندان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ابو صفیہ کو سخت تشدد اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کا جواں سال بیٹا ابراہیم بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوا تھا۔