10 مارچ ، 2025
بھارتی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا سفر نہ کرنے پر مختصراً بات کی۔
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پانڈیا نے کہا کہ پاکستان نہ جانے کا فیصلہ میرے اُن جیسے کرکٹر کے اختیار سے باہر کا معاملہ ہے اور امید ظاہر کی کہ پاکستانیوں نے دبئی میں کرکٹ کو انجوائے کیا ہوگا۔
ہاردک پانڈیا نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کی جیت ایک ادھورا خواب تھا جو پورا ہوا۔
کرکٹر نے 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں شکست کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 8 سال ایک طویل عرصہ ہوتا ہے لیکن اس بار فائنل جیت کر پورے بھارت میں جشن کا سماں ہوگا،یہ کامیابی عوام کے لیے ہمارا تحفہ ہے۔
ہاردک پانڈے نے اپنے بچپن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میں بچپن میں شاید کینیا کا فین لگتا تھا اسی لیے مجھے کینیا کی کرکٹ ٹیم نے اپنا سپورٹر قرار دیا تھا۔
بچپن کے دلچسپ واقعے کا ذکر کرتے ہوئے ہاردک نے بتایا میں 7 سال کا تھا اور کینیا کی ٹیم کے قریب جانے کی کوشش کررہا تھا لیکن سکیورٹی گارڈز نے روک دیا البتہ کینیا کے کھلاڑیوں نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ تو اپنا ہی لگتا ہے، اسے مت روکو۔
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں لمبے لمبے چھکوں کے بارے میں ہاردک پانڈے نے کہا کہ گراؤنڈ میں وہی پرفارمنس رہتی ہے جس کی ٹریننگ کے دوران مسلسل پریکٹس کی جاتی ہے۔
ٹورنامنٹ میں چوکوں اور چھکوں کی بارش کرنے والے ہاردک پانڈے نے اپنے زور دار شاٹس کے راز سے پردہ بھی اُٹھایا اور شاٹس لگانے کی ترکیب بھی بتائی کہ سانس آہستہ لیجیے، بال کو نزدیک سے دیکھیے اور ہمت ہے تو خوب زور لگا کر بال کو گھما کر ماریں، بال گراؤنڈ کے باہر جائے گی۔