11 مارچ ، 2025
کراچی میں دوست کے ہاتھوں قتل ہونے والے مصطفیٰ عامر کیس کی ریمانڈ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم ارمغان نے قتل کے بعد والد کو آگاہ کیا تھا۔
کراچی انسداد دہشت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کی ریمانڈ رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان نے قتل کے بعد والد کو آگاہ کیا جس پر ملزم کے والد نے روپوش ہونے کا مشورہ دیا۔
ریمانڈ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے والد نے مشورہ دیا کہ بعد میں سافٹ ویئر ہاؤس کا کاروبار شہر سے باہر منتقل کرلیں گے، ملزم باپ کے مشورے پر ساتھی شیراز کے ساتھ لاہور، اسلام آباد اوراسکردو میں روپوش رہا۔
ریمانڈ رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان سے برآمد اسلحہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی کررہا ہے، سائبر کرائم سے متعلق ایف آئی اے تحقیقات کررہا ہے، اینٹی نارکوٹکس فورس نے بھی ملزم سے تفتیش کی ہے۔
ریمانڈ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم ارمغان دیگر مقدمات میں بھی نامزد اور مطلوب ہے، پولیس کو ہدایت ملی ہے کہ جن تھانوں کے مقدمات میں ملزم مطلوب یا مفرور ہے وہ ملزم کیخلاف کارروائی کریں۔
یاد رہے کہ مصطفیٰ عامر کو 6 جنوری کو اغوا کیا گیا تھا اور پھر ایک ماہ بعد 8 فروری کو پولیس نے مصطفیٰ عامر کی بازیابی کیلئے کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان مومن میں ایک بنگلے پر چھاپہ مارا تھا جس دوران پولیس پر فائرنگ بھی کی گئی تھی اور مقابلے میں ڈی ایس پی سمیت 3 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس نے ملزم ارمغان کو حراست میں لیا جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے شیراز کے ساتھ مل کر مصطفیٰ کو اسی کی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لیجا کر جلا دیا تھا۔