11 مارچ ، 2025
اسلام آباد میں 3 سال قبل گاڑی کی ٹکر سے نوجوان شکیل تنولی کی ہلاکت کےکیس میں نامزد ملزمہ شانزے ملک کی بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائرکردی گئی۔
مدعی مقدمہ رفاقت علی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 8 جون 2022 کو شانزے ملک کی لاپرواہ ڈرائیونگ کی وجہ سے بیٹا جاں بحق ہوا، ایف آئی آر عدالتی حکم پر 19 جون 2022 کو درج کی گئی، خاتون ڈرائیور نے اثرو رسوخ استعمال کرکے کیس پر اثرانداز ہونےکی کوشش کی۔
نوجوان شکیل تنولی کے والد کی درخواست میں کہا گیا ہےکہ راضی نامہ کرنےکے لیے دباؤ ڈالا گیا، ٹرائل کورٹ نے شواہد کے برعکس غیر منطقی طور پر شانزے ملک کو مقدمہ سے بری کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ کا شانزے ملک کو کیس سے بری کرنےکا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
اپیل میں استدعا کی گئی ہےکہ ٹرائل کورٹ کو قانون کے مطابق شانزے ملک کے خلاف ٹرائل چلانے کی ہدایت کی جائے۔
خیال رہے کہ ملزمہ شانزے ملک پر گاڑی کی ٹکر سے 2 نوجوانوں کی ہلاکت کا الزام ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ نے شانزے ملک کو 25 فروری کا کیس سے بری کردیا تھا۔