17 مارچ ، 2025
اب تک کوئی انسان زمین سے باہر کسی اور سیارے پر قدم نہیں رکھا سکا مگر آئندہ چند سال میں نئی تاریخ رقم ہونے والی ہے۔
کم از کم اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کے دعوؤں کو دیکھا جائے تو 2029 سے 2031 کے دوران انسان مریخ پر قدم رکھ دیں گے۔
ایکس (ٹوئٹر) پر پوسٹس میں ایلون مسک نے کہا کہ 2026 کے آخر میں اسپیس ایکس کی جانب سے اسٹار شپ کو ایک روبوٹ کے ساتھ مریخ کی جانب روانہ کیا جائے گا۔
ایلون مسک کی جانب سے یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب اسٹار شپ کی 8 آزمائشی پرواز گزشتہ دنوں ناکام ہوگئی تھی۔
یہ پہلا موقع نہیں جب ایلون مسک کی جانب سے مریخ پر مشن بھیجنے کی بات کی گئی ہے۔
وہ عرصے سے مریخ پر انسانی بستیوں کو بسانے کی بات کر رہے ہیں اور 2016 میں انہوں نے کہا تھا کہ توقع ہے کہ ریڈ ڈراگون اسپیس کرافٹ 2018 میں مریخ پر پہنچ جائے گا۔
اسٹار شپ کی تیاری کے بعد سے وہ اسے مریخ پر انسانوں کو پہنچانے کے لیے اہم ترین پیشرفت قرار دیتے رہے ہیں۔
ایلون مسک نے ستمبر 2024 میں کہا تھا کہ اسپیس ایکس کی جانب سے اولین اسٹار شپ مشنز کو 2026 میں مریخ کی جانب روانہ کیا جائے گا۔
ان مشنز پر کوئی انسان سوار نہیں ہوگا اور اگر وہ کامیاب ثابت ہوئے تو پھر وہ 2028 میں خلا بازوں کو مریخ پر بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بغیر انسانوں کے بھیجے جانے والے مشنز کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ راکٹ مریخ کی سطح پر محفوظ طریقے سے لینڈ ہوسکتے ہیں یا نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر راکٹس کامیابی سے لینڈ کرگئے تو پھر 4 برسوں میں انسان بردار مشنز وہاں بھیجے جائیں گے، اگر چیلنجز کا سامنا ہوا تو پھر خلا بازوں کو بھیجنے میں مزید 2 سال کی تاخیر ہوسکتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سرخ سیارے کا سفر ہر 2 سال بعد ہی ممکن ہوسکتا ہے کیونکہ اس وقت سورج کے گرد چکر لگاتے ہوئے مریخ اور زمین ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں۔
ایلون مسک کے مطابق لینڈنگ میں کامیابی ملے یا نہ ملے، اسپیس ایکس کی جانب سے ہر 2 سال بعد مریخ پر زیادہ سے زیادہ اسپیس شپ بھیجے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بتدریج ہزاروں اسٹار شپس مریخ پر جائیں گے۔