Geo News
Geo News

پاکستان
08 مارچ ، 2013

عباس ٹاؤن ازخود نوٹس کیسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت

عباس ٹاؤن ازخود نوٹس کیسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت

کراچی…سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بے امنی کیس میں عباس ٹاؤن ازخود نوٹس کیس کی سماعت جاری ہے، چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ ازخود نوٹس کی سماعت کررہا ہے۔ لارجر بینچ میں جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس خلجی عارف حسین، جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز افضل شامل ہیں۔ 3 مارچ کی شام کراچی کے علاقے عباس ٹاوٴن میں خوفناک دھماکے کے نتیجے میں50 افراد جاں بحق اور 140 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے کراچی میں بے امنی و دہشت گردی کاذمہ دارحکومت سندھ کو قراردیتے ہوئے کہاتھاکہ واقعے میں حکومت کی مجرمانہ غفلت واضح ہے، رینجرز اور پولیس دہشت گردی پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ اتنا المناک سانحہ ہوا حکومت سندھ میں اتنی جرات نہیں کہ آئی جی سندھ کو فارغ کردیتی۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعداب آئی جی سندھ فیاض لغاری کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کے بعد ایڈیشنل آئی جی غلام شبیر شیخ کو آئی جی سندھ کا اضافی چارج دے دیا گیاہے،جبکہ ڈی آئی جی ایسٹ علیم جعفری کے چارج چھوڑنے پرعمران یعقوب کوان کے عہدے کا چارج دے دیا گیا ہے۔ سندھ حکومت کاکہناہے کہ سانحہ عباس ٹاوٴن میں مبینہ طورپرملوث کالعدم تنظیموں کے بعض افراد کوگرفتارکرلیاگیاہے، تاہم پچھلی سماعت پرچیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ آپریشن کلین اپ کرکے کراچی کو اسلحے سے پاک کرنے کی ضرورت ہے، اگر اکتوبرکے فیصلے میں حکومت تحلیل کردیتے تو سب ٹھیک ہوجاتا۔

مزید خبریں :