10 اپریل ، 2025
فرانسیسی صدر ایمانول میکرون نے یہ امکان ظاہر کیا ہےکہ فرانس آنے والے مہینوں میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کر سکتا ہے۔
فرانس 5 ٹیلی ویژن کو دیے گئے انٹرویو میں میکرون بتایا کہ ’میں اس فیصلے کو جون میں اسرائیل-فلسطین تنازع پر اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس میں حتمی شکل دینا چاہتا ہوں جس کی میزبانی فرانس اور سعودی عرب مشترکہ طور پر کریں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ہمیں تسلیم کرنے کی جانب بڑھنا ہوگا اور ہم آئندہ مہینوں میں ایسا کریں گے، میں یہ کسی کو خوش کرنے کے لیے نہیں کر رہا بلکہ میں یہ اس وقت کروں گا جب مجھے لگے گا کہ یہ صحیح ہے‘۔
دوسری جانب فلسطین کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وارسین اغابیکیان شاہین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ’ فرانس کی طرف سے تسلیم کرنا فلسطینی عوام کے حقوق اور دو ریاستی حل کے تحفظ کے مطابق ایک درست قدم ہوگا ‘ ۔
ادھر اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون سار نے ایکس پر ٹوئٹ میں لکھا کہ ایسی کسی خیالی فلسطینی ریاست کو کسی بھی ملک کی جانب سے 'یکطرفہ تسلیم کرنا' موجودہ زمینی حقائق کے تناظر میں دہشتگردی کے لیے انعام اور حماس کے لیے حوصلہ افزائی ہوگا۔
واضح رہے کہ اب تک اقوام متحدہ کے 193 میں سے 147 رکن ممالک فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔
گزشتہ برس آرمینیا، سلووینیا، آئرلینڈ، ناروے، اسپین، بہاماس، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، جمیکا اور بارباڈوس بھی ان میں شامل ہوئے۔
تاہم فلسطینی ریاست کو بڑھتی ہوئی بین الاقوامی حمایت کے باوجود امریکا، آسٹریلیا، برطانیہ اور جرمنی جیسے کئی بڑے مغربی ممالک نے ابھی تک اسے تسلیم نہیں کیا ہے۔