17 اپریل ، 2025
ماہرین نے ایسی گولی تیار کی ہے جسے روزانہ کھانے سے جسمانی وزن میں کمی لانا ممکن ہے۔
orforglipron نامی دوا کے روزانہ استعمال سے لوگوں کے جسمانی وزن میں 9 ماہ کے دوران لگ بھگ ساڑھے 7 کلوگرام کمی آتی ہے۔
اس دوا کے کلینیکل ٹرائل میں موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کے جسمانی وزن کے ساتھ ساتھ بلڈ شوگر کی سطح میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اس دوا کی تیاری سے توقع ہے کہ یہ جسمانی وزن میں کمی لانے والے انجیکشنز جیسے ozempic کی جگہ لے سکے گی۔
اس دوا کے کلینیکل ٹرائل کا تیسرا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہونے پر اسے موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے علاج کے طور پر عوامی فروخت کے لیے پیش کیا جاسکے گا۔
اسے تیار کرنے والی کمپنی کے مطابق اگر ریگولیٹر اداروں کی جانب سے منظوری ملی تو وہ اسے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر متعارف کراسکتی ہے۔
اس دوا پر ہونے والی تحقیق کے دوران ذیابیطس کے علاج کے لیے اس کی افادیت کے ساتھ ساتھ یہ دیکھا گیا تھا کہ گولی کے استعمال سے جسمانی وزن پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جن افراد کو اس دوا کی زیادہ مقدار کا استعمال کرایا گیا ان کے جسمانی وزن میں 40 ہفتوں کے دوران 7.2 کلوگرام کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح بلڈ شوگر کی سطح میں اتنی کمی آئی ہے ذیابیطس کے لیے تعین سطح حد سے کم تھی۔
مجموعی طور پر ہائی بلڈ شوگر کی سطح میں اوسطاً 1.3 سے 1.6 فیصد تک کمی آئی۔
اس دوا کے بارے میں مزید ڈیٹا رواں سال کسی وقت جاری کیا جائے گا اور اس وقت کمپنی کی جانب سے اس کے کمرشل استعمال کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
محققین کے مطابق یہ دوا ذیابیطس ٹائپ 2 کے ان مریضوں کے لیے بہترین نیا آپشن ثابت ہوگی جو انجیکشنز کے مقابلے میں گولیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔