16 اپریل ، 2025
ورزش کو صحت کے لیے بہت زیادہ مفید قرار دیا جاتا ہے مگر دن کا ایک وقت ایسا ہوتا ہے جب جسمانی سرگرمیوں سے رات کی نیند متاثر ہوسکتی ہے۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
موناش یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سونے کے وقت سے کچھ دیر قبل ورزش کرنے سے نیند کا دورانیہ اور معیار متاثر ہوسکتا ہے۔
سونے سے کچھ دیر قبل ورزش کی شدت جتنی زیادہ ہوگی نیند متاثر ہونے کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
اس تحقیق میں 14 ہزار 689 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کے معمولات کا جائزہ ایک سال تک لیا گیا۔
ان افراد کو ملٹی سنسر بائیومیٹرک ڈیوائس کو پہنا کر ورزش، نیند اور دل سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔
تحقیق میں شام کو ورزش، جسمانی سرگرمیوں کی شدت، نیند اور رات کو دل کی سرگرمیوں کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ سونے سے 4 گھنٹے قبل تک ورزش کرنے سے بستر پر لیٹنے کے بعد سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، نیند کا معیار بدتر اور دورانیہ بھی گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح آرام کرتے ہوئے دل کی دھڑکن کی رفتار بھی زیادہ تیز ہوتی ہے۔
تحقیق میں مختلف عناصر جیسے جنس، عمر، موسم، جسمانی فٹنس اور گزشتہ رات کی نیند کومدنظر رکھ کر دریافت کیا گیا کہ زیادہ سخت ورزشوں سے بستر پر لیٹنے کے بعد سونے میں زیادہ مشکلات سامنا ہوتا ہے، نیند کا دورانیہ مزید گھٹ جاتا ہے جبکہ معیار بھی بدترین ہو جاتا ہے۔
اسی طرح ان ورزشوں سے سانس کی رفتار، دل کی دھرکن کی رفتار، دماغی مستعدی اور جسمانی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ رات کو سخت ورزشوں سے ہمارا جسم بہت زیادہ مستعد ہو جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سونے سے کچھ دیر قبل ورزش نہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر آپ نیند کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو بہتر ہے کہ سونے کے وقت سے کم از کم 4 گھنٹے قبل ورزش کو مکمل کرلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ان 4 گھنٹوں کے دوران ورزش کرتے ہیں تو بہتر ہے کہ چہل قدمی یا ہلکی جاگنگ کو ترجیح دیں تاکہ نیند کم از کم متاثر ہو۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئے۔