28 اپریل ، 2025
کینیڈا کے مسلمان ووٹرز کی تنظیموں نے آج ہونے والے انتخابات کے لیے تمام جماعتوں کے امیدواروں کے درمیان مباحثے کا انعقاد کیا مگر کنزرویٹو امیدوار مباحثے میں شریک نہ ہوۓ۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے مسلمان ووٹرز کی تنظیموں نے باہمی اشتراک سے اپنے شہر ملٹن اور نواحی علاقوں میں کینیڈین پارلیمنٹ کے لیے تمام پارٹیوں سے وابستہ انتخابی امیدواروں کو ایک مباحثے کے لیے مدعوکیا۔
مسلم ایڈوائزری کونسل آف کینیڈا کے زیراہتمام ہونے والے اس مباحثے میں شریک ہر امیدوار کو اپنا موقف بیان کرنے اور اسی طرح کیے جانے والے سوال کا باری باری جواب دینے کے لیے 2 منٹ کا وقت دیا گیا۔
اس ڈبیٹ میں لبرل پارٹی اور این ڈی پی کے 2، 2 امیدوار جبکہ ایک آزاد امیدوار نے شرکت کی، امیدواروں نے اپنا موقف بیان کیا اور غزہ سمیت مختلف موضوعات پر متعدد سوالات کے جواب بھی دیےتاہم کینیڈا کی کنزرویٹو پارٹی کا کوئی انتخابی امیدوار شریک نہیں ہوا۔
اس مباحثہ میں کینیڈین سکھ جگ میت سنگھ کی قیادت میں سرگرم پارٹی این ڈی پی کے دونوں امیدواروں نے پارٹی کا منشور دہراتے ہوئے عام کینیڈین شہری کی بہتری کے بارے میں بات کی جبکہ ایک آزاد مسلم امیدوار نے کسی بھی سیاسی پارٹی سے ٹکٹ حاصل کرنے کی بجائے آزاد امیدوار اس لیے ہیں کہ وہ سیاسی وفاداریوں کی پابندیوں میں الجھے بغیر اپنا موقف بیان کرسکیں۔
لبرل پارٹی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ اور الیکشن میں انتخابی امیدوارایڈم نے غزہ کے بارے میں سوال کے جواب میں اسے انسانی المیہ اور ظلم قرار دیا۔
ایک اور انتخابی حلقے سے لبرل پارٹی کی امیدوار خاتون وکیل کرسٹینا نے بھی اپنے حلقے میں پاکستانی اور دیگر مسلمان ووٹرز کو اپنے حلقے کا اثاثہ قرار دیا۔
اس مباحثہ کا انتظام کرنے والی تنظیم کے رکن نے بتایا کہ اس مباحثہ کا مقصد مقامی مسائل کو سامنے لانا، اسلاموفوبیا کو ہائی لائٹ کرنا اورپاکستانی کمیونٹی اور ان کے لواحقین کو کینڈین ویزا کے حصول میں درخواست کی پروسیسنگ دبئی اور دہلی کی بجائے اسلام آباد میں انتظامات کرانا مقصود ہے۔