30 اپریل ، 2025
بھارتی فضائیہ کے رافیل طیاروں نے مقبوضہ کشمیر میں پیٹرولنگ کی جس کی پاک فضائیہ نے فوری طور پر نشاندہی کر لی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق کل رات بھارتی ائیر فورس کے 4 رافیل طیاروں نے مقبوضہ کشمیر میں پیٹرولنگ کی اور پاک فضائیہ کے طیاروں نے بھارتی جنگی طیاروں کی فوراً نشاندہی کرلی۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ کی بروقت مستعد کارروائی پر بھارتی رافیل طیارے واپس چلےگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی افواج کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بھی ایک بیان میں کہا تھا مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ملی ہیں کہ بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں حملہ کر سکتا ہے۔
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا بھارت پہلگام واقعے سے جڑے بے بنیاد اور خودساختہ الزامات کو بنیاد بنا کر پاکستان کےخلاف فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتاہے تاہم بھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کا خطے میں مدعی، منصف اور جلاد کا خودساختہ کردار مسترد کرتا ہے، پاکستان خود دو دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار رہا ہے، پاکستان دنیا میں کسی بھی شکل میں دہشتگردی کی سخت مذمت کرتا ہے۔
پاکستان نے بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے ثبوت دنیا کے سامنے پیش کر دیے
علاوہ ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھی گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا پہلگام واقعے کو 7 دن ہوگئے لیکن ابھی تک الزامات کے کوئی ثبوت نہیں پیش کیےگئے، بھارت خود ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، 25 اپریل کو بھارتی تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجیدکو جہلم کے قریب بس اڈے سے پکڑا گیا، گرفتار ملزم سے ڈھائی کلو گرام وزنی بم برآمد ہوا، اس کےگھر سے انڈین ساختہ ڈرون اور 10 لاکھ روپے بھی برآمد ہوئے۔
’دہشت گردکے موبائل فون سے بھارت میں ہوئی بات چیت پکڑی گئی‘
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا اس دہشت گردکا ہینڈلر بھارت کا ایک فوجی ہے، اس ہینڈلر کی گرفتار ہونے والے دہشت گرد سےگفتگو بھی سامنے آئی ہے، دہشت گردکے موبائل فون سے بھارت میں ہوئی بات چیت پکڑی گئی، اس کی کمیونیکیشن بھارت میں صوبیدار سکھویندر سے ہو رہی تھی۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، بھارت نے واقعے کی تحقیقات کیے بغیر چند منٹوں بعد ہی الزام پاکستان پر عائد کر دیا تاہم پاکستان نے کھلے دل سے بھارت کو پیشکش کی کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے تو پاکستان تعاون کے لیے تیار ہے۔
امریکا نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد بڑھتی کشیدگی کے دوران صورتحال مزید خراب نہ کی جائے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان اور بھارت دونوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان سے کہا جارہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔
ایک سوال پر ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پاکستان اور بھارت کے وزرا خارجہ سے آج یا کل بات کریں گے۔ وہ دیگر قومی رہنماوں اور وزرا خارجہ کی بھی حوصلہ افزائی کررہے ہیں کہ وہ بھی اس مسئلہ پر پاکستان اور بھارت سے رابطہ کریں۔