19 مئی ، 2025
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کا بیرونی مالیاتی خلا 28-2027 تک 88 کھرب روپے ( 31.4 ارب ڈالرز) سے زائد رہنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2030 تک نجکاری سے کوئی آمدنی نہیں ہوگی۔
بیرونی مالیاتی فرق 26-2025 کے اگلے بجٹ میں 19.75 ارب ڈالرز تک پہنچنے کا امکان ہے اور مالی سال 27-2026 میں یہ 19.35 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
آئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ کے مطابق 28-2027 تک مجموعی غیر ملکی ذخائر 23 ارب ڈالر ہونگے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.85 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے جب کہ ترسیلات زر بڑی حد تک 36 ارب ڈالر کے اسی بریکٹ میں رہیں گی۔
سرکاری ذرائع کہنا ہے کہ پاکستان کیلئے ایک اور آئی ایم ایف قرض حاصل کئے بغیر بیرونی مالیاتی خلاء کا انتظام کرنا چیلنج ہوگا۔
ماہر اقتصادیات نے سوال اُٹھایا ہے کہ حکومت کس طرح ’استحکام‘ خطے بالخصوص پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔
علاوہ ازیں بھارتی پروپیگنڈے کے جواب میں عالمی سفارتی مہم مزید تیز کر دی گئی ہے، وزیر خارجہ اساحق ڈار دو روزہ دورے پر آج چین جائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف اگلے ہفتے ایران کا دورہ کرینگے جبکہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد امریکا اور یورپ کا دورہ کریگا۔
تفصیلات کے مطابق عرب میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان پانی کے معاملے پر بھارت کو واضح کرچکی ہے، فوج کی طرف سے مزید کچھ کہنےکی ضرورت نہیں، 24 کروڑ سے زائد لوگوں کا پانی روکنےکا کوئی پاگل آدمی ہی سوچ سکتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت ایسا کرنےکی ہمت نہیں کرسکتا، امید کرتے ہیں ایسا وقت نہ آئے لیکن آیا تو دنیا ہمارے اقدامات دیکھےگی۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہم اپنے کیےگئے وعدوں کی مکمل پاسداری کرتے ہیں، پاکستانی فوج کی طرف سے یہ جنگ بندی برقرار رہےگی، فریقین کے درمیان رابطے میں اعتماد سازی کے اقدامات کیےگئے ہیں، اگر خلاف ورزی ہوتی ہے تو ہمارا جواب ہمیشہ ہوگا اور موقع پر ہوگا، جواب صرف ان ہی چوکیوں اور مقامات پر ہوگا جہاں سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ بھارت کا چھٹا گرنے والا طیارہ میراج 2000 ہے، ہم نے صرف طیاروں کو نشانہ بنایا، مزید کارروائی کرسکتے تھے مگر ہم نے ضبط کا مظاہرہ کیا، حملوں کے باوجود ہمارے تمام فضائی اڈے مکمل طور پر فعال ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی کشمیرپالیسی، ظلم وجبر اور کشمیر کو اندرونی معاملہ بنانےکی کوشش ناکام ہو چکی ہے، جب تک بھارت بات چیت نہیں کرتا دونوں ممالک مسئلےکا حل نہیں نکالتے، تنازع کی آگ بھڑکنے کا خطرہ موجود رہےگا۔
علاوہ ازیں غیر ملکی خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کا سرپرست بھارت ہے، ہماری مساجد، بچوں، خواتین، بزرگوں کو شہید کیا گیا جبکہ ہم نے صرف بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
اُنہوں نے کہا کہ دشمن نے ہمیں ڈرانے کے لیے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے لیکن بھارت بھول گیا کہ پاکستان کی قوم، اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں اور نہ جھکائی جا سکتی ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کے لیے اس کے پس منظر میں جانا ضروری ہے۔