21 مئی ، 2025
بھارت کی سپریم کورٹ نے اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
8 مئی کو کی گئی ایک پوسٹ میں پروفیسر علی خان نے لکھا تھا کہ’میں بہت سے دائیں بازو کے مبصرین کو کرنل صوفیہ قریشی کی تعریف کرتے ہوئے دیکھ کر خوش ہوں لیکن شاید یہ لوگ اسی طرح ماب لنچنگ، گھروں کو مسمار کرنے اور بی جے پی کی منافرت سے متاثرہ افراد کے لیے آواز اٹھا سکتے ہیں تاکہ ان لوگوں کو انڈین شہری ہونے کے ناطے تحفظ دیا جائے‘۔
اس پوسٹ کے چند روز بعد اشتعال پھیلانے کے الزامات عائد کرتے ہوئے پروفیسر علی خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
تاہم اب بتایا جارہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے پروفیسر علی خان کو ضمانت پر رہا کردیا ہے۔
عدالت نے پروفیسر علی خان کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنی زیر تفتیش پوسٹوں سے متعلق آن لائن کچھ بھی لکھیں گے اور نہ بولیں گے۔