13 مارچ ، 2013
اسلام آباد … سینیٹ میں نیشنل کاوٴنٹر ٹیررازم اتھارٹی اور انتخابی قوانین کا ترمیمی بل منظور کرلیا گیا، حکومتی سینیٹر رضا ربانی نے نیشنل کاوٴنٹر ٹیررازم بل پر اعتراض کردیا۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین نیئر حسین بخاری کی زیر صدارت جاری ہے۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے نیشنل کاوٴنٹر ٹیررازم بل پیش کیا جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ حکومتی رکن سینیٹر رضا ربانی نے بل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بل کے تحت یہ آزاد ادارہ نہیں ہے، انسداد دہشت گردی اتھارٹی کو آزاد ہونا چاہئے تھا، انسداد دہشت گردی کا ادارہ بیورو کریسی کے ماتحت رہے گا، ان کا انسداددہشت گردی سے کیا واسطہ۔ انہوں نے کہا کہ بل میں کہا گیا کہ اگر ایک ایجنسی کا سربراہ نہیں آیا تو فیصلہ نہیں ہوگا، انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ فیصلے کا انکار کریں تو وزیراعظم کچھ نہیں کرسکتے، اس صورتحال میں فوج کی سویلینز پر برتری جاری رہے گی۔ رضا ربانی کا مزید کہنا ہے کہ بورڈ آف گورنرز میں وفاقی سیکریٹری شامل کیا گیا ہے ان کی انسداد دہشت گردی میں کیا مہارت ہے۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک کا اس موقع پر کہنا تھا کہ 2009ء سے یہ اتھارٹی نہیں بن سکی، اس وقت ملک میں کون سا انسداد دہشت گردی کا ماہر موجود ہے،جب یہ اتھارٹی بنے گی تو اس میں لوگ آئیں گے۔ دوسری جانب ایوان بالا میں انتخابی قوانین ترمیمی ایکٹ بھی متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ سینیٹ استحاق ڈار نے بل پیش کیا۔ بل کے تحت انتخابی امیدوار کے کاغذات نامزدگی تائید کنندہ یا تجویز کنندہ جمع کروا سکیں گے۔