24 مئی ، 2025
غزہ میں قحط کی صورتحال کے سبب پیاز کلو میں نہیں ٹکڑوں میں بکنے لگی، ایک ٹکڑا پیاز پاکستانی روپوں کے 1500 روپے کے برابر فروخت ہو رہا ہے۔
غزہ میں 2 ماہ سےکھانے پینے کی اشیا روکے جانے کے بعد اشیائے خورونوش کی قیمتیں انتہائی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔
جیو نیوز کے غزہ میں موجود ذرائع کے مطابق پیاز تاریخ میں پہلی بار ٹکڑوں میں فروخت ہونا شروع ہوئی ہے، ایک ٹکڑے پیاز کی قیمت 1 ہزار سے 1500 روپے ہوچکی ہے جب کہ ایک عدد پیاز کی قیمت تقریباً 3000 پاکستانی روپےکے برابر ہے۔
ایک کلو خوردنی تیل 7500 پاکستانی روپے میں دستیاب ہے، خوردنی تیل کی انتہائی قیمت گاڑیوں میں استعمال کے سبب ہے کیونکہ گاڑیوں کا ایندھن ختم ہوچکا ہے۔
غزہ کی پٹی میں آٹےکا 25 کلو تھیلا ایک لاکھ 33 ہزار پاکستانی روپے میں دستیاب ہے یوں ایک کلو آٹا 5300 روپےکا ہوگیا ہے۔
فی کلو آلو 2800 روپے، کھیرا 1500 روپے اور 1 کلو ٹماٹر 2200 روپے تک پہنچ چکا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق قحط یا غذائی قلت کے سبب 29 اموات ہوئی ہی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے حالیہ بدترین صورتحال کو غزہ جنگ کا سفاکانہ ترین مرحلہ قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے آج امدادی سامان کے لیے جمع لوگوں پر بمباری کی جس کے باعث آٹا لیتے پانچ فلسطینی شہید اور 50 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
المواصی کیمپ، خان یونس میں بھی بمباری کی گئی جس میں ایک ہی خاندان کے 9 بچوں سمیت 16 فلسطینی شہید ہوگے۔