Time 29 مئی ، 2025
دنیا

اسرائیل کا غزہ میں حماس کے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ

اسرائیل کا غزہ میں حماس کے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
2023 میں اسرائیلی فوج نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا اس میں محمد سنوار کو گاڑی میں بیٹھے سرنگ سے گزرتے ہوئے دیکھا گیا—فوٹو: اسکرین گریب

اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بدھ کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے انتہائی مطلوب حماس کے موجودہ سربراہ محمد سنوار کو غزہ میں ایک کارروائی کے دوران شہید کر دیا۔

محمد سنوار حماس کے سابق سربراہ یحییٰ سنوار کے چھوٹے بھائی تھے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق محمد سنوار کو 13 مئی کو خان یونس میں واقع یورپی اسپتال کے قریب اسرائیلی فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

حماس نے تاحال نہ تو محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق کی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی تردید سامنے آئی ہے۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل نے حماس کے متعدد رہنماؤں کو شہید کیا ہے، جن میں حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، مسلح ونگ کے کمانڈر محمد ضیف اور حماس کے سابق سربراہ یحییٰ سنوار شامل ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ محمد سنوار نے ممکنہ طور پر محمد ضیف کی ہلاکت کے بعد حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی قیادت بھی سنبھال لی تھی۔

واضح رہے کہ حماس کی عسکری قیادت، خاص طور پر القسام بریگیڈز کے سربراہان کے نام ہمیشہ سے خفیہ رکھے جاتے ہیں۔

محمد سنوار کون تھے؟

رپورٹ کے مطابق 49 سالہ محمد سنوارنے 1980 کی دہائی کے آخر میں حماس کے قیام کے فوراً بعد اس میں شمولیت اختیار کی اور جلد ہی تنظیم کے عسکری ونگ  القسام بریگیڈزکے رکن بن گئے۔

محمد سنوار نے تنظیم میں تیزی سے ترقی کی اور 2005 تک وہ خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر بن چکے تھے۔

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ محمد سنوار  القسام بریگیڈز کے سابق سربراہ محمد الضیف ’ابو خالد کے قریبی ساتھی تھے اور  وہ 7 اکتوبر 2023 کے حملے کی منصوبہ بندی میں بھی شامل رہے۔


مزید خبریں :