Time 04 جون ، 2025
صحت و سائنس

روزانہ 2 کپ چائے پینے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

روزانہ 2 کپ چائے پینے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
یہ مشروب دنیا بھر میں مقبول ہے / فائل فوٹو

چائے کو پسند نہیں کرتے تو بہتر ہے کہ اس گرم مشروب کو پینا شروع کر دیں کیونکہ اس سے لمبی اور صحت مند زندگی کا حصول ممکن ہوسکتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

شمالی آئرلینڈ کی بلفاسٹ یونیورسٹی، آسٹریلیا کی ایڈتھن کوون یونیورسٹی اور آسٹریا کی میڈیکل یونیورسٹی آف ویانا کی تحقیق میں بتایا گیا کہ فلیونوئڈز سے بھرپور غذائیں جیسے چائے، بیریز، ڈارک چاکلیٹ اور سیب وغیرہ کو کھانے سے متعدد سنگین امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے جبکہ زیادہ طویل عرصے تک زندہ رہنے کا امکان بڑھتا ہے۔

تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ غذا میں متعدد اقسام کے فلیونوئڈز کے استعمال سے مختلف امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2، دل کی شریانوں کے امراض، کینسر اور دماغی و اعصابی امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

فلیونوئڈز ایسے مرکبات ہیں جو نباتاتی غذاؤں جیسے چائے، بلیو بیریز، اسٹرابیریز، مالٹوں، سیب، انگور اور ڈارک چاکلیٹ میں موجود ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں 40 سے 70 سال کی عمر کے ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد فراد کی صحت کا جائزہ ایک دہائی تک لیا گیا۔

یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں دریافت کیا گیا کہ متعدد اقسام کے فلیونوئڈز کے استعمال سے صحت کو متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ دن بھر میں 500 ملی گرام فلیونوئڈز کے استعمال سے کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 16 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

اسی طرح دل کی شریانوں کے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج، ذیابیطس ٹائپ 2 اور نظام تنفس کے امراض کا خطرہ 10 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

روزانہ چائے کے 2 کپ پینے سے آپ 500 ملی گرام فلیونوئڈز کو جسم کا حصہ بنا سکتے ہیں۔

محققین کے مطابق اگر آپ فلیونوئڈز کی متعدد اقسام کا استعمال کرتے ہیں، چاہے مقدار 500 ملی گرام ہی کیوں نہ ہو، امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ مزید گھٹ جاتا ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ یہی وجہ ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر فلیونوئڈز سے بھرپور مختلف غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ غذائی فلیونوئڈز طاقتور حیاتیاتی مرکبات ہوتے ہیں جو متعدد غذاؤں اور مشروبات میں موجود ہوتے ہیں جن سے متعدد امراض کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لیبارٹری ڈیٹا اور کلینیکل ٹرائلز کے باعث ہم جانتے ہیں کہ فلیونوئڈز کی مختلف اقسام مختلف انداز سے کام کرتی ہیں، کچھ سے بلڈ پریشر کم ہوتا ہے، کچھ کولیسٹرول کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں جبکہ کچھ سے ورم میں کمی آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلیونوئڈز کی مختلف اقسام کے فوائد پر آج تک کوئی تحقیقی کام نہیں ہوا تھا اور اسی وجہ سے ہماری تحقیق کے نتائج بہت اہم ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر فوڈ میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :