05 جون ، 2025
چارجر کے بغیر ہمارے اسمارٹ اسمارٹ فونز کسی کام کے نہیں۔
چارجر ہی ہماری ڈیوائس کے ہموار افعال کو یقینی بناتے ہیں اور اگر چارجر خراب ہو جائے تو پریشانی لاحق ہو جاتی ہے کہ ہم فون کو کیسے چارج کریں گے۔
بیشتر افراد اپنے فون چارجر کو ہر وقت سوئچ میں لگائے رکھتے ہیں، چاہے اسے چارج کرنے کے لیے استعمال نہ بھی کر رہے ہوں۔
اس طرح انہیں ضرورت کے وقت فون کو چارجر میں فوری طور پر لگانے میں مدد ملتی ہے۔
مگر کیا چارجر کو ہر وقت لگائے رکھنے سے بجلی کے بل میں اضافہ ہوتا ہے یا نہیں؟
اس کا جواب سادہ ہاں یا نہیں میں دینا ممکن نہیں۔
جب کوئی چارجر سوئچ میں لگا ہو اور استعمال نہ ہو رہا ہو تو بھی وہ اسٹینڈبائی موڈ میں بجلی خرچ کر رہا ہوتا ہے جو کہ 0.5 واٹس بجلی کے برابر ہوتی ہے۔
درحقیقت اگر آپ پورے مہینے بجلی کو سوئچ سے لگائے رکھیں اور چارجنگ کے لیے استعمال نہ کریں تو پھر بھی وہ اوسطاً ایک ماہ میں 135 واٹس بجلی خرچ کر دیتا ہے۔
تو اس سے بجلی کے بل میں یقیناً اضافہ ہوتا ہے، جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کے علاقے میں بجلی کا کیا ریٹ ہے، مگر اس سے چند سو روپے تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ ایک چارجر کی بات ہے جبکہ اب ہر گھر میں ایک سے زیادہ چارجر موجود ہوتے ہیں۔
پھر چارجر کے معیار سے بھی بجلی کے بل پر اثرات مرتب ہوتے ہیں، اگر آپ غیر معیاری سستے چارجر استعمال کر رہے ہیں تو وہ فون کمپنی کے چارجر سے 20 گنا تک زیادہ توانائی خرچ کرسکتے ہیں۔
ویسے بل میں چند سو روپے اضافے سے ہٹ کر بھی چارجر کو ہر وقت سوئچ میں لگائے رکھنا اچھا خیال نہیں۔
ہر وقت ایسا کرنے سے چارجر زیادہ گرم ہوسکتے ہیں جس سے ڈیوائس کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جب آپ فون چارج نہ کر رہے ہوں تو چارجر کو سوئچ سے نکال دینا چاہیے۔