06 جون ، 2025
میٹا اور سرچ انجن کمپنی Yandex کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کی خفیہ ٹریکنگ کی جاتی ہے۔
یہ دعویٰ نیدر لینڈز کی Radboud یونیورسٹی اور IMDEA نیٹ ورک کی مشترکہ تحقیق میں سامنے آیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ میٹا اور Yandex کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کی براؤزنگ سرگرمیوں کو ان کی مرضی کے بغیر ٹریک کیا جاتا ہے اور اس ڈیٹا کو اپنی ایپس کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ میٹا کی ایپس بشمول فیس بک اور انسٹا گرام جبکہ Yandex کی ایپس جیسے Yandex میپس اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے بیک گراؤنڈ میں متحرک رہتی ہیں اور ایک ایسا اسکرپٹ لوڈ کرتی ہیں جو ڈیٹا واپس بھیجتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس طرح یہ کمپنیاں اینڈرائیڈ کے سکیورٹی اقدامات کو بائی پاس کر دیتی ہیں اور یہ ٹریک کرتی ہیں کہ صارفین ویب براؤزر میں کیا دیکھ رہے ہیں یا براؤز کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کمپنیوں کی جانب سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے عمل کو جنوری 2025 میں دریافت کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دریافت شاک کر دینے والی تھی کیونکہ یہ ایپس صارفین کے براؤزر ڈیٹا کو تمام اہم اینڈرائیڈ براؤزرز میں ٹریک کرتی ہیں چاہے صارفین انکوگنیٹو موڈ پر ہی ویب براؤزنگ کیوں نہ کر رہے ہوں۔
اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کی مالک کمپنی گوگل کی جانب سے سے بھی اس ٹریکنگ کی تصدیق کی گئی۔
برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے گوگل کی جانب سے بتایا گیا کہ میٹا اور Yandex کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کو ٹریک کیا جاتا ہے جو کہ سکیورٹی اور پرائیویسی اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب میٹا نے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے اس مسئلے کو دیکھا جا رہا ہے۔
میٹا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہم نے اس معاملے پر گوگل سے تبادلہ خیال کیا ہے تاکہ اس مسئلے کی روک تھام کی جاسکے۔
ترجمان کے مطابق ہم نے اس مسئلے پر گوگل کے ساتھ کام کرتے ہوئے اس فیچر کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Yandex کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس کی جانب سے ڈیٹا کے تحفظ کے اصولوں پر سختی سے عملدرآمد کیا جاتا ہے اور جس فیچر کی بات کی جا رہی ہے وہ حساس تفصیلات اکٹھا نہیں کرتا بلکہ اس کا مقصد ایپس کے اندر صارف کے تجربے کو بہتر بنانا ہے۔