07 جون ، 2025
آئی پی ایل کی ٹیم رائل چیلجرز بنگلور کی فتح کی خوشی میں ہونے والے جشن کے دوران بھگڈر مچنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر بھارت کے اسٹار کرکٹر ویرات کوہلی کے خلاف بھی پولیس کو شکایت کی گئی ہے۔
پہلی بار آئی پی ایل چیتنے کے بعد ریاست کرناٹک کے شہر بنگلورو میں 2 مختلف مقامات پر جشن کے دوران بھگڈر مچنے کے واقعات پیش آئے جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہجوم اس وقت بے قابو ہوا جب شائقین کی بڑی تعداد ایم چنا سوامی اسٹیڈیم کے باہر جمع ہوگئی جہاں کرناٹکا اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے ٹیم کے اعزاز میں تقریب رکھی گئی تھی۔
ویرات کوہلی نے وکٹری پریڈ مکمل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر مرنے والوں سے تعزیت کا اظہار کیا جس پر مداح بھڑک اٹھے اور انہیں وکٹری پریڈ جاری رکھنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ریاست کرناٹکا کے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر رائلز چیلنجرز بنگلور کی ٹیم انتظامیہ کے 11 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
اب اطلاعات ہیں کہ بھارت کے نامور کرکٹر ویرات کوہلی کے خلاف بھی بنگلور کے کوبن پارک پولیس اسٹیشن میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے تاہم پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کوہلی کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔
کوہلی کے خلاف درخواست سوشل ورکر ایچ ایم وینکٹیش کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں کوہلی پر آئی پی ایل کے ذریعے جوئے کو فروغ دینے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ ان کے اکسانے کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ویرات کوہلی کے خلاف درخواست کو حالیہ کیس کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔
دوسری جانب بنگلور کی ہائیکورٹ نے رائل چیلنجرز بنگلور کے 4 عہدیداروں کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔