Time 09 جون ، 2025
دنیا

فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضہ آزادی کی آواز کو خاموش نہیں کرسکےگا: حماس

فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضہ آزادی کی آواز کو خاموش نہیں کرسکےگا: حماس
فوٹو: انٹرنیٹ

حماس نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضےکو منظم ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضہ آزادی کی آواز کو خاموش نہیں کرسکےگا۔

ایک بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ مختلف قومیتوں کے بہادر کارکنوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو دھمکیوں کے سامنے ڈٹے رہے اور اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ تنہا نہیں ہے۔

حماس کا کہنا ہےکہ فریڈم فلوٹیلا سمیت  الجزائر، تیونس اور اردن سے غزہ جانے والے امدادی قافلے اسرائیل کی پروپیگنڈا مشین کی ناکامی کی زندہ گواہی ہیں۔

حماس کا کہناہے کہ فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضہ آزادی کی آواز کو خاموش نہیں کرسکےگا اور نہ ہی غزہ کے لیے بڑھتی ہوئی عالمی یکجہتی کو روک سکےگا۔

خیال رہے کہ قابض اسرائیلی بحری فوج نے فریڈم فلوٹیلا کولیشن میں شامل غزہ میں امداد لے جانے والی کشتی 'میڈلین' کو بین الاقوامی پانیوں میں روک کر اس کا محاصرہ کیا اور اسے قبضے میں لے لیا جب کہ جہاز پر سوار افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔

اسرائیلی فوج نے جہاز کا گھیراؤ کرنے کے بعدکمیونیکیشن کو جام کیا اور مطالبہ کیا کہ جہاز میں موجود ہر شخص اپنا فون بند کر دے جس کے بعد جہاز کے ارکان کا رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ جہاز سے جاری لائیو نشریات بھی بند ہوگئیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے پر ڈرونز سے حملہ کرکے لوگوں پر ایسا سفید اسپرے کیا گیا جس نے جلد کو متاثر کیا۔

واضح رہے 6 جون کو سسلی سے روانہ ہونے والی اس کشتی میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن سمیت مختلف ممالک کے 11 افراد سوار ہیں۔

اسرائیلی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ 'شو' ختم ہوچکا، فریڈم فلوٹیلا کےمسافروں کو ان کے وطن واپس بھیجا جاسکتاہے۔

اقوام متحدہ کی فلسطین کے لیےخصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز کا کہنا ہےکہ فریڈم فلوٹیلا کا سفر شاید ختم ہوگیا ہو مگر مشن ابھی ختم نہیں ہوا، بحیرہ روم کی ہر بندرگاہ کو غزہ کے لیے امداد اور یکجہتی کے ساتھ کشتیاں بھیجنی چاہئیں۔


مزید خبریں :