10 جون ، 2025
انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے انتباہ کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کا طبی نظام بہت زیادہ کمزور ہوچکا ہے۔
آئی سی آر سی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے دوران اسپتالوں کو فوری تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ طبی نظام پر دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے کیونکہ اسرائیل کی جانب سے امدادی مراکز پر حملوں میں فلسطینی شہادتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
بیان کے مطابق گزشتہ 2 ہفتوں میں رفح میں ریڈ کراس فیلڈ اسپتال کو mass casualty incident procedure کو 12 بار متحرک کرنا پڑا، اسپتال میں گولیوں سے زخمی افراد کی بہت زیادہ تعداد آئی۔
ریڈ کراس کا کہنا تھا کہ حال ہی میں زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد نے بتایا کہ وہ امداد تقسیم کرنے والے مراکز تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے زخمی ہوئے۔
27 مئی کے بعد سے امریکی اور اسرائیلی حمایت سے کام کرنے والے امدادی ادارے کے مراکز میں اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
اسرائیل نے 11 ہفتوں سے غزہ کی دوبارہ ناکہ بندی کی ہوئی ہے اور اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کو امدادی مراکز سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔
غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ امدادی مراکز پر اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والے افراد کی تعداد 125 ہوگئی ہے جبکہ 736 زخمی ہوئے۔
بیان کے مطابق اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں 13 افراد شہید اور 153 زخمی ہوئے۔
ریڈ کراس کی جانب سے جاری بیان میں شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا کہ غزہ میں فعال چند طبی مراکز بھی اب خطرے کی زد میں ہیں۔
بیان کے مطابق حالیہ دنوں میں مریضوں کی ایک سے دوسرے طبی مرکز میں منتقلی بھی چیلنج بن گئی ہے اور متعدد کیسز میں مریض خصوصی نگہداشت سے محروم رہتے ہیں۔
آئی سی آر سی نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مزید ہلاکتیں ہوں گی جبکہ طبی انفرا اسٹرکچر اور عملے کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔