10 جون ، 2025
اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ تحریک انصاف اور اس کے اتحادی اس بجٹ کو مسترد کرتے ہيں، جی ڈی پی کی گروتھ 2.7 فیصد ہو ہی نہیں سکتی۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کوئی رعایت نہیں دی گئی، بینکوں میں پیسوں پر 20 فیصد ٹیکس لگادیا گیا ہے، پیٹرولیم لیوی اور کاربن لیوی کو بڑھا دیا گیا۔
شبلی فراز نے کہا کہ بجٹ میں غریبوں کا خون چوس کر اشرافیہ کو پلایا جارہا ہے، مسلط حکومت نے ریکارڈ توڑ دیے، یہ افراد وہ ہیں جو فارم 47 پر پارلیمان میں ہیں، عوام نے انھیں نہیں بھیجا، مراعات یافتہ طبقے کو 5 کھرب روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 175 کھرب سے زائد (17 ہزار 573 ارب) کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔
سرکاری ملازمین کے تمام گریڈکےلیے تنخواہ میں دس فیصد جبکہ پنشن میں سات فیصداضافہ کیاگیاہے، بجٹ میں 1493ارب روپے کے ٹیکسو ں کا اضافی بوجھ ڈال کر ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن 19ہزار 278ارب روپے ہو گئی جس میں سے 8 ہزار 206 ارب روپے صوبوں کو منتقل کرنے کے بعد وفاقی حکومت کی نیٹ آمدن گیارہ ہزار 72ارب روپے تجویز کی گئی ہے۔
وفاقی حکومت کے جاری اخراجات کا تخمینہ 16ہزار 286ارب روپے لگایا گیا ہے۔