10 جون ، 2025
پنجاب، سندھ،خیبرپختونخوا کے مختلف چیمبر آف کامرس نے آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز کو مسترد کر دیا۔
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ اور صنعتی پیداوار بڑھانے کی بات نہیں کی گئی جبکہ ایل سی سی آئی کے صدر میاں ابوذر شاد کا ہے کہ بجٹ بہتر ہے تاہم بجٹ مزید بہتر بنایا جا سکتا تھا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے بجائے پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر بوجھ ڈالنا مناسب قدم نہیں۔
اس کے علاوہ مختلف چیمبرز آف کامرس کے مطابق بجٹ میں ان کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو نظر انداز کیا گیا، صنعتکاروں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا اور ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے کوئی پالیسی نہیں دی گئی، گرین انرجی پرٹیکس سے صنعتوں اور کاروبار پر مزید بوجھ پڑے گا۔
فیصل آباد، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ کے چیمبر آف کامرس کے صدور نے بجٹ تجاویز سے مجموعی طور پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ برآمدکنندگان کے لیے کوئی پیکج نہیں دیا گیا، بجٹ تجاویز سے لگتا ہے کہ برآمدات میں کمی ہو جائے گی۔
حیدرآباد اور سکھرچیمبر کے تاجروں نے بھی بجٹ تجاویز کو عوام دشمن اور تاجردشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں تاجروں کے لیے کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے تاجروں نے پراپرٹی سیکٹرکو ریلیف دینے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے اور ٹیکس میں کمی کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ بجٹ میں کسی قسم کی سرمایہ کاری پالیسی دی گئی اور نہ ہی مقامی سرمایہ کاروں کو پروموٹ کیا گیا۔