اسلحہ لائسنس، موٹر سائیکل رجسٹریشن، فٹنس سرٹیفکیٹس، نہری پانی اور بجلی کے کنکشن کی فیسوں میں اضافے سے متعلق دعوے جھوٹے یا گمراہ کن ہیں۔
11 جون ، 2025
سوشل میڈیا پر متعدد پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے موٹر سائیکلوں، الیکٹرک بائیکس، اسلحہ لائسنس کی رجسٹریشن فیسوں، نئے گھریلو بجلی کے کنکشن اور کسانوں کے لیے آبیانہ کے چارجز کی میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔
ان میں سے کچھ دعوے غلط ہیں، جبکہ کچھ گمراہ کن ہیں۔
16 اپریل کو، ایک سوشل میڈیا صارف نے فیس بک پر اردو میں پوسٹ کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پنجاب حکومت نے متعدد فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
موٹر سائیکل کی رجسٹریشن فیس 1 ہزار 500 روپے سے بڑھا کر 7 ہزار 400 روپے کر دی گئی ہے۔
الیکٹرک بائیک کی رجسٹریشن فیس 50 روپے سے بڑھا کر 2 ہزار 865 روپے کر دی گئی ہے۔
اسلحہ لائسنس کی فیس 4 ہزار روپے سے بڑھا کر 48 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
گھریلو بجلی کے نئے کنکشن کی فیس 7 ہزار 600 روپے سے بڑھا کر 24 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
کسانوں کے لیے سالانہ نہری پانی (آبیانہ) کے چارجز 600 روپے فی ایکڑ سے بڑھا کر 2 ہزار 200 روپے فی ایکڑ کر دیے گئے ہیں۔
یکم جولائی سے موٹر سائیکل کے فٹنس سرٹیفکیٹ کی فیس 1ہزار روپے ہو جائے گی۔
اسی طرح کے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کیے گئے ہیں۔
اسلحہ لائسنس، موٹر سائیکل رجسٹریشن، فٹنس سرٹیفکیٹس، آبیانہ کے چارجز اور بجلی کے کنکشنز کی فیسوں میں اضافے سے متعلق دعوے غلط انداز میں پیش کیے گئے ہیں۔ یہ ہے وہ حقیقت جو جیو فیکٹ چیک نے جانچی ہے:
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب، توصیف صبیح گوندل نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ اپریل 2024 سے اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیے جا رہے کیونکہ ان پر پابندی عائد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ کوئی نیا لائسنس جاری نہیں کیا گیا، اس لیے فیس میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
اگرچہ آن لائن پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئی فیس 48 ہزار روپے ہے لیکن توصیف صبیح گوندل نے وضاحت کی کہ پابندی سے قبل (نگران حکومت کے دوران 2023 میں) اصل فیس دراصل 50 ہزار روپے تھی، نہ کہ 48 ہزار روپے۔
ترجمان وزیر خزانہ ایکسائز اور ٹیکسیشن پنجاب، امبر جبین نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ موٹر سائیکل یا الیکٹرک بائیک کی رجسٹریشن فیس بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
انہوں نے ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ، عمر شیر کا ایک پیغام بھی شیئر کیا، جنہوں نے آن لائن دعوؤں کو ”قیاس آرائیاں“ قرار دیا۔
جبکہ ڈائریکٹر انفورسمنٹ اینڈ آڈٹ (ایکسائز ڈیپارٹمنٹ لاہور)، عاصم امین نے موٹر سائیکلوں کے لیے سرکاری رجسٹریشن فیس کا اسٹرکچر شیئر کیا:
موٹر سائیکل کی رجسٹریشن فیس کا سرکاری اسٹرکچر:
· 70cc تک: 1ہزار روپے
· 71cc سے 100cc تک: 1ہزار 500 روپے
· 101cc سے 125cc تک: 2ہزار روپے
· 126cc سے 150cc تک: 2ہزار 500 روپے
· 150cc سے زائد: موٹر سائیکل کی مالیت کا 2 فیصد
ویب سائٹ یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
لہٰذا، 7 ہزار 400 روپے کی کوئی یکساں (flat) فیس مقرر نہیں کی گئی تھی۔
عاصم امین نے یہ بھی بتایا کہ الیکٹرک بائیکس کو اس وقت ٹوکن ٹیکس اور رجسٹریشن فیس میں 95 فیصد رعایت حاصل ہے۔
پنجاب وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفیکیشن سسٹم (VICS) کی ترجمان نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ موٹر سائیکل فٹنس سرٹیفکیٹس کے لیے 1ہزار روپے چارج کرنے سے متعلق کوئی سرکاری نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی یہ بھی تصدیق نہیں ہوئی کہ موٹر سائیکلوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ درکار بھی ہیں یا نہیں، کیونکہ VICS کو ان کا معائنہ کرنے کا کوئی حکم موصول نہیں ہوا۔
جیو فیکٹ چیک نے 4 مارچ کو منظور ہونے والے صوبائی موٹر وہیکلز (ترمیمی) آرڈیننس 2025 کا بھی جائزہ لیا، جس سے یہ معلوم ہوا کہ موٹر سائیکلوں کو ان گاڑیوں کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا جن کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی ہے۔
ڈپٹی سیکریٹری محکمہ آبپاشی پنجاب، راؤ محمد سہیل اختر نے اس دعویٰ کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ 5 دسمبر 2023 کے بعد سے آبیانہ کے نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
انہوں نے دسمبر 2023 کا نوٹیفکیشن بھی شیئر کیا، جس میں درج ہے:
· نرخ فصل کے لحاظ سے 400 روپے سے 2 ہزار روپے فی ایکڑ تک ہیں۔
تاہم، سرکاری ملکیت والے لفٹ آبپاشی نظام کے لیے نرخ 2 ہزار 250 روپے فی ایکڑ مقرر ہے۔
فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کےپبلک ریلیشنز آفیسر،محمد سعید رضا نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ 24 ہزار روپے کی یکساں فیس کا دعویٰ درست نہیں ہے۔
موجودہ سرکاری نرخ درج ذیل ہیں:
سنگل فیز (3 کلو واٹ) میٹر: 11 ہزار روپے + 3 ہزار 660 روپے سیکیورٹی ڈپازٹ
تھری فیز (5 کلو واٹ) میٹر: 40 ہزار روپے + 6 ہزار 100روپے سیکیورٹی ڈپازٹ
فیصلہ: اسلحہ لائسنس، موٹر سائیکل رجسٹریشن، فٹنس سرٹیفکیٹ، نہری پانی اور بجلی کے کنکشن کی فیسوں میں اضافے سے متعلق دعوے جھوٹے یا گمراہ کن ہیں۔
سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ان فیسوں میں آن لائن کیے گئے دعوؤں کے مطابق کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔
ہمیں X (ٹوئٹر) GeoFactCheck@ اور انسٹا گرام geo_factcheck@ پر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔