11 جون ، 2025
مردان میں ایک شہری نے جب حادثے میں زخمی اپنے بیٹےکے جینے کی امید کھودی تو اسے ہمیشہ دوسروں میں زندہ رکھنے کا فیصلہ کیا اور اپنے لاڈلے بیٹے کے اعضاء عطیہ کردیے۔ ایثار اور قربانی کے اس جذبے سے 5 افراد کو نئی زندگی مل گئی۔
مردان کے علاقے رستم بازار کا رہائشی نورداد اپنے گھرکے قریب آٹاچکی چلا کر اہل خانہ کا پیٹ پالتاہے۔31 مئی کو اس کے لاڈلے بیٹے اور نویں جماعت کے طالب علم 14 سالہ جواد خان کوگاڑی نے اس وقت ٹکر مارکر شدید زخمی کردیا جب وہ اسکول جا رہا تھا۔
مختلف اسپتالوں کے چکر لگانے کے بعد تمام امیدیں دم توڑگئیں اوربیٹا وینٹی لیٹر پر مصنوعی سانسیں لینے لگا، یہی وہ وقت تھا جب جواد کے باپ نے ضرورت مند مریضوں کا خیال کرتے ہوئے بیٹے کے اعضا ء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا اور تمام تر قانونی کارروائی مکمل کر لینے کے بعد بیٹےکی دونوں آنکھیں، جگر اور گردے عطیہ کردیے، جس سے 5 اجنبی انسانوں کو نئی زندگی مل گئی۔
7 جون کو جواد کی تدفین کردی گئی ہے، جواد کے دیگر گھر والے بھی اعضاء عطیہ کیے جانے پر مطمئن ہیں۔
جواد کے دادا کا کہنا ہےکہ ان کا پوتا تو روڈ حادثے میں چل بسا لیکن رستم میں بائی پاس روڈ بنایا جائے تاکہ حادثات سے بچا جاسکے۔
محلہ دار اورپڑوسی بھی جواد کے اہل خانہ کے اس فیصلے پرفخر محسوس کر رہے ہیں۔