12 جون ، 2025
دنیا بھر میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور ایک تخمینے کے مطابق ہر 9 میں سے ایک بالغ فرد اس دائمی مرض کا شکار ہے۔
ذیابیطس ٹائپ 2 کو امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والا عنصر بھی قرار دیا جاتا ہے جو دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ آپ ذیابیطس اور امراض قلب دونوں سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں، بس پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال عادت بنالیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی اس تحقیق میں 2 لاکھ سے زائد بالغ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ 36 سال تک لیا گیا جس دوران 20 ہزار سے زائد ذیابیطس جبکہ 16 ہزار کے قریب امراض قلب سے متاثر ہوئے۔
تمام افراد سے غذاؤں سے متعلق سوالنامے بھروائے گئے اور انہیں غذائی عادات کے مطابق 5 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کرنے والے افراد میں امراض قلب متاثر ہونے کا خطرہ 9 فیصد جبکہ ذیابیطس ٹائپ کا خطرہ 8 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اس حوالے سے Phytosterols اہم کردار ادا کرتا ہے جو بنیادی طور پر 2 حیاتیاتی مرکبات کا امتزاج ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ مرکبات آنتوں میں موجود کولیسٹرول کو جذب کرتے ہیں جس سے خون میں چکنائی کی سطح گھٹ جاتی ہے۔
خون میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کے استعمال سے انسولین کے افعال درست رہتے ہیں جبکہ ورم گھٹ جاتا ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 اور امراض قلب دونوں سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معدے میں موجود بیکٹیریا بھی اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں اور Phytosterols سے بھرپور غذاؤں سے صحت کے لیے مفید بیکٹیریا کی تعداد بڑھتی ہے اور مختلف امراض کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
یہ مرکبات گریوں، بیجوں، پھلیوں، دالوں، سالم اناج، گوبھی، مالٹوں اور دیگر متعدد پھلوں اور سبزیوں میں موجود ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج امریکن سوسائٹی فار نیوٹریشن کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر پیش کیے گئے۔