15 جون ، 2025
ایران کا اسرائیل کے خلاف 'آپریشن وعدہ صادق سوم' جاری ہے اور ایرانی حملوں کے نتیجے میں 10 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔
جمعہ 13 جون کی صبح اسرائیل نے ایران کے مختلف شہروں پر حملہ کیا، جس کے جواب میں ایران نے جمعہ کی شب جوابی حملے کیے اور اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی۔
ایران نے 200 سے زائد میزائل داغے جس کے نتیجے میں 10 اسرائیلی ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایران کے پاس اسرائیل تک مار کرنیوالے کُل کتنی اقسام کے میزائل ہیں؟
ایرانی خبر رساں ایجنسی اسنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے پاس 9 قسم کے میزائل ہیں جن کی رفتار 6,125 کلومیٹر فی گھنٹہ سے لے کر 17,151 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔
یہ بیلسٹک میزائل سیجل (Sejjil)، خیبر (Kheibar)، عماد (Emad)، شہاب-3 (Shahab-3)، غدر (Ghadr)، پایہ (Paveh)، فتح-2 (Fattah-2)، خیبر شکن (Kheibar Shekan) اور حج قاسم (Haj Qasem) ہیں۔
*غدر میزائل 2005 میں متعارف کرایا گیا تھا جو 'شہاب 3' درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا اپ گریڈڈ ویرئینٹ ہے، شہاب تھری 2003 سے ایران کے پاس موجود ہے۔
یہ میزائل (غدر) تین اقسام میں تیار کیا گیا ہے: غدر S جو 1,350 کلومیٹر رینج کا حامل ہے، اس کے علاوہ غدر H جو 1,650 کلومیٹر اور غدر F جو 1,950 کے ساتھ ہے۔
غدر بیلسٹک میزائل لمبائی میں 15.86 اور 16.58 میٹر کے درمیان ہیں جب کہ اس کا وزن 15 سے 17.5 ٹن کے درمیان ہے۔
*عماد بیلسٹک میزائل، غدر کی ایک اپ گریڈ شدہ قسم ہے جس کی خاصیت ہے کہ یہ درست سمت میں جاکر ٹارگٹ کو نشانہ بناتا ہے اور اس کا تجربہ 2015 میں کیا گیا تھا۔
ایرانی فوجی حکام کے مطابق عماد ٹارگٹ پر گرنے تک مکمل رہنمائی اور کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس کی وجہ سے اسے ایران کا پہلا گائیڈڈ میزائل ہونے کا اعزاز حاصل ہے جو بالکل ٹھیک سمت میں جاتا ہے۔
مائع ایندھن سے چلنے والے عماد میزائل کی لمبائی 15.5 میٹر ہے، وزن 1,750 کلوگرام جب کہ اس کی رینج 1,700 کلومیٹر ہے۔
* خیبر شکن میزائل ایک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے جسے اسٹریٹجک حملوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ ایک کامیاب میزائل ہے۔
خیبر شکن-1 اور خیبر شکن-2 دونوں قسمیں مبینہ طور پر اسرائیل کے جدید فضائی دفاعی نظام کی حدود میں داخل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔تقریباً 1,450 کلومیٹر (تقریباً 900 میل) کی حد کے ساتھ خیبر شیکان روایتی یا ممکنہ طور پر غیر روایتی وار ہیڈز لے جا سکتا ہے، جو اسے خاص طور پر دوسرے میزائلوں سے مختلف بناتا ہے۔