16 جون ، 2025
13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ کرکے جنگ کا آغاز کیا گیا جس کے جواب میں ایران نے بھی تابڑ توڑ حملے کرکے اسرائیلی غرور خاک میں ملادیا۔
ایران نے 200 سے زائد میزائل داغے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر تقریباً 24 اسرائیلی ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی اسنا نے گزشتہ برس ایک رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق ایران کے پاس 9 قسم کے میزائل ہیں جن کی رفتار 6,125 کلومیٹر فی گھنٹہ سے لے کر 17,151 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔
ایران کے زیراستعمال ہتھیاروں نے عرصے سے مغرب کو خوفزدہ کررکھا ہے، بیلسٹک میزائل ایران کے اسلحہ ذخائر میں ایک اہم ہتھیار ہے جو راکٹ سے چلنے والا ہتھیار ہے جس کی ابتدائی سمت کا تعین کردیا جاتا ہے لیکن اس کی زیادہ تر پرواز کے دوران اس کی رفتار کشش ثقل کے تحت آزادانہ ہوتی ہے ۔
یہ میزائل روایتی اور غیر روایتی دونوں طرح کے ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جن میں حیاتیاتی کیمیائی اور ایٹمی ہتھیار شامل ہیں، ان کی مار کی حد بھی مختلف ہوتی ہے جو مختصر فاصلے سے بین البراعظم حد تک مارکرسکتے ہیں۔
اسرائیل تک مار کرنے والے ایرانی میزائل:
ان بیلسٹک میزائلوں کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔
1) سیجل (Sejjil)
2) خیبر (Kheibar)
3) عماد (Emad)
4) شہاب-3 (Shahab-3)
5) غدر (Ghadr)
6) پاوہ (Paveh)
7) فتح-2 (Fattah-2)
8) خیبر شکن (Kheibar Shekan)
9)حاج قاسم (Haj Qasem)
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر ایران اب تک اسرائیل پر عماد، غدر اور خیبر شکن بیلسٹک میزائل داغ چکا ہے جب کہ کچھ غیر ملکی رپورٹس کے مطابق ایران نے حاج قاسم بھی داغا۔