22 مارچ ، 2013
اسلام آباد…نگراں وزیراعظم کا فیصلہ کرنے کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی کے پاس فیصلہ کرنے کے لیے آج آخری دن ہے اور حکومتی اراکین پرامیدبھی ہیں مگر ن لیگ کا اصرار ہے کہ جسٹس ناصر اسلم زاہد ہی کو نگراں وزیراعظم بنایا جائے اور پارٹی کے قائد نے واضح کیا ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو الیکشن کمیشن ہی فیصلہ کرے گا۔ اسلام آباد نگراں وزیراعظم کی راہ دیکھ رہا ہے اور اس منصب کے لیے نامزدچارشخصیات میں سے ایک کو چننے کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے پاس آج آخری روزہے۔ تین میں سے دو روزہ اجلاس کے بعد کمیٹی کے حکومتی ارکان وزیراعظم اور اپوزیشن ارکان میاں نواز شریف کے پاس گئے اورپیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔ آج دو اجلاس ہوں گے،امیدہے فیصلہ ہوجائیگا، رسول بخش پلیجو، ڈاکٹر عشرت حسین، جسٹس ریٹائرڈ امیر بخش کھوسو۔ 4 حکومتی اور ن لیگ کے چاراراکین پرمشتمل پارلیمانی کمیٹی نے اپنے اجلاس کے پہلے روز جسٹس ریٹائرڈ امیر بخش کھوسواوررسول بخش پلیجو کے ناموں پر غورکیاتھا۔زیادہ مضبوط سمجھے جانے والے امیدواروں ڈاکٹرعشرت حسین اورجسٹس ریٹائرڈناصراسلم زاہد کے ناموں پردوسرے روزغورکیاگیا۔ پیپلزپارٹی نے ناصر اسلم زاہد پر اعتراض کیاکہ ان کے بہنوئی کے قتل کا الزام آصف زرداری پر لگایاگیاتھا اور وہ شریف فیملی کے بھی قریب سمجھے جاتے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن نے اعتراض اٹھایا کہ ڈاکٹر عشرت حسین کے قریبی عزیز خلیل نامی شخص صدر زرداری کے قریبی دوست ہیں۔اجلاس میں طے کیاگیاہے کہ اعتراضات پر آج حکومتی اور اپوزیشن ارکان ٹھوس دلائل اورممکنہ طورپر ثبوت پیش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف نے پارلیمانی کمیٹی میں شامل ن لیگ کے ارکان سے کہا ہے کہ حکومت ناصراسلم زاہد کے نام پر راضی نہیں ہوتی تو معاملہ الیکشن کمیشن تک جانے دیں، تاہم پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی اراکین کاکہناہے کہ معاملہ الیکشن کمیشن نہیں جاناچاہیے اور انہیں یقین ہے کہ کمیٹی کی 5نکاتی شرائط پر کوئی ایک امیدوار ضرور پورے اترے گا۔