27 مارچ ، 2013
کراچی … آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ کارگل آپریشن پر فخر ہے، فوجی کامیابی کو سیاسی شکست بنایا گیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپنے دور صدارت میں کسی جج کو نظر بند کروایا نہ کسی کے قتل میں ملوث ہیں جبکہ لال مسجد پر آپریشن کا فیصلہ حکومت کا تھا ان کا نہیں۔ کراچی کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ کسی ڈیل کے تحت پاکستان نہیں آئے، نائن الیون کے بعد امریکی جنگ پاکستان پر مسلط کرنے کے الزام پر انہوں نے بتایا کہ راستہ تو امریکا کو ہر صورت دیناہی تھا اور جو فیصلہ انہوں نے کیا وہ پاکستان کے مستقبل کیلئے تھا، سانحہ 12 مئی، لال مسجد آپریشن، عافیہ صدیقی کی امریکا حوالگی ، بے نظیر بھٹو کی شہادت اور نواب اکبر بگٹی کے قتل پر قطعی لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ ان پر عائد تمام الزامات سراسربے بنیاد ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ سیاسی قوت توڑنا چاہتا ہوں اور عوامی قت لانا چاہتا ہوں، ملک فوجی بناتے ہیں، دنیا کے تمام بڑے لیڈر ز فوجی تھے، آئندہ عام انتخابات سے متعلق پرویز مشرف نے کہا کہ کراچی سمیت ملک کے کئی علاقوں الیکشن لڑوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی سونامی کا تو دعویٰ نہیں کرتا البتہ کچھ سیٹیں ضرور ملنے کی امید ہے۔ ایک سوال پراے پی ایم ایل کے سربراہ پرویز مشرف نے بتایاکہ الیکشن کے بعد سیاسی صورتحال کومدنظر رکھ کر فیصلہ کریں گے، انہیں پاکستان میں رہنا ہے یا پھر کہیں اور۔