28 اپریل ، 2013
کراچی…کراچی کے علاقے ڈیفنس میں طالب علم کے محافظ کے ہاتھوں قتل ہونیوالے طالب علم حمزہ کی تدفین کردی گئی۔پولیس کے مطابق دونوں لڑکوں میں جھگڑاایک لڑکی سے چھیڑ چھاڑ پر شروع ہوا تھا۔گزشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس کے خیابان سحر میں لڑکی سے مبینہ چھیڑ چھاڑ پر دو لڑکوں حمزہ اور شعیب نوید کے درمیان جھگڑا ہوا، دونوں لڑکے لڑائی کے بعد آپس میں صلح کے لیے حمزہ دوستوں اور شعیب گارڈ کے ہمراہ ایک ریسٹورنٹ پہنچے تو ایک بار پھران میں لڑائی شروع ہوگئی، شعیب نوید نے غصے میں آکر اپنے گارڈز سے حمزہ پر فائرنگ کرنے کو کہا، جس پر گارڈ نے حمزہ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا۔آج حمزہ کی نعش کو پہلے اس کے گھر خیابان را حت آ خری دیدار کے لئے لایا گیا جس کے بعد اس کی نمازہ جنازہ ڈیفنس خیابان راحت میں واقع جامعہ مسجد عمر فاروق میں ادا کی گئی جبکہ تدفین گذری قبرستان میں کی گئی۔نماز جنازہ میں حمزہ کے رشتہ داروں ، دوستوں ، ایم کیو ایم کے رہنماوں اور علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ایم کیو ایم کے رہنماء سینیٹر بابر غوری کا کہنا تھا کہ پہلے شاہ زیب اور اب حمزہ ، ہمیں اس سوچ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی۔غم سے نڈھال حمزہ کے والد طالب سہیل کا کہنا تھا کہ اُن کے بیٹے کو قتل کرنے والے افراد کو سزا ملنی چاہیے اور پولیس پر بااثر افراد کے ذریعے دباوٴڈالا جارہا ہے لیکن وہ اپنا حق لینے کے لئے ہر قانونی راستہ اپنائیں گے۔اُن کا کہناتھاکہ انصاف کو یقینی بنانے کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان واقعہ کا از خود نوٹس لیں کیونکہ بہت با اثر افراد اس معاملے میں اپنا اثر رسوخ استعمال کر رہے ہیں۔