پاکستان
07 مارچ ، 2012

توہین عدالت کیس، نرگس سیٹھی کو جرح کیلئے کل پھر پیش ہونے کا حکم

توہین عدالت کیس، نرگس سیٹھی کو جرح کیلئے کل پھر پیش ہونے کا حکم

اسلام آباد… وفاقی سیکریٹری کیبنٹ نرگس سیٹھی نے سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کیس میں فریق صفائی کے گواہ کے طور پر بیان قلم بند کراتے ہوئے دستاویزی شہادتیں پیش کردی ہیں ،شہادت میں میں سوئس کیسز سے متعلق سابق چیئرمین احتساب بیورو سیف الرحمن کی سوئس حکام سے خط و کتابت بھی شامل کی گئی ہے ۔ جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سات رکنی بنچ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی تو گواہ کے طور پر بلائی گئی سیکریٹری کیبنٹ نرگس سیٹھی بھی حاضر تھیں، اعتزاز احسن نے کہاکہ نرگس سیٹھی ، وہ 2 سمریز پیش کرنا چاہتی ہیں جو سوئس کیسز سے متعلق عدالتی حکم پر وزارت قانون نے وزیراعظم کو بھیجی تھیں، سمریز پیش کرنے کے طریقہ کار پر جسٹس ناصرالملک نے ناراضگی کا اظہار کیا اور سماعت میں نصف گھنٹہ کا وقفہ کردیا،بعدمیں نرگس سیٹھی نے حلفیہ بیان قلم بند کرایا اور وزیراعظم کو بھیجی گئی دونوں سمریز کا رکارڈ عدالت کو پیش کیا، پہلی سمری اس وقت کے سیکریٹری قانون عاقل مرزا کے دست خط سے مئی 2010ء اور دوسری ، وزیرقانون بابراعوان اور سیکریٹری قانون کے دست خطوں سے ستمبر 2010ء میں بھیجی گئی، نرگس سیٹھی نیمئی والی سمری میں سابق اٹارنی جنرل انور منصور کی رائے بھی بطور شہادت پیش کی، یکم مئی والی سمری کو دفاع کی شہادت نمبر 1 بنایا گیا ہے ، اعتزاز احسن نے 1999ء کو اٹارنی جنرل چودھری فاروق کا خط بھی بطور شہادت پیش کیا ، سابق چیئرمین احتساب بیورو کی سوئس حکام سے خط و کتابت کو دفاع کی شہادت نمبر 2 بناکر پیش کیاگیا۔ اٹارنی جنرل نے کچھ اعتراضات کئے تو عدالت نے کہاکہ انہیں بعد میں دیکھا جائے گا، نرگس سیٹھی سے اعتزاز احسن نے متعدد سوالات کئے تو عدالت نے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ یہ تو جرح ہوگئی ، اعتزاز احسن نے وزیراعظم کے حکومتی، سیاسی اور پارلیمانی کردار کے مختلف پہلووٴں پر متعدد سوالات کئے تو عدالت نے ان سے کہا کہ کیا وزیراعظم کو کیریکٹر سرٹفکیٹ دلانا چاہتے ہیں،بعد میں کیس کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی کرتے ہوئے نرگس سیٹھی کو جرح میں پیش ہونے کیلئے کل پھر آنے کا حکم دیا گیا۔

مزید خبریں :