18 مئی ، 2013
کراچی…کراچی میں این اے 250 کے تینتالیس پولنگ اسٹیشنز پر کل دوبارہ پولنگ ہوگی ، سیکیورٹی کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر فوجی جوان بھی تعینات ہوں گے ، انتخابی سامان فوجی کی نگرانی میں تمام پولنگ اسٹیشنز پر پہنچا دیا گیا ہے،پورے حلقے کے بجائے صرف مخصوص اسٹیشنز پر پولنگ کے فیصلے کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ نے پولنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق کراچی کے حلقہ این اے دوسو پچاس کے 43پولنگ اسٹیشنز پر کل دوبارہ پولنگ ہوگی، اس حلقے کی صوبائی نشستوں کے لیے بھی انہیں پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ووٹ کاسٹ کیے جائیں گے ، تینتالیس میں سے ہرپولنگ اسٹیشن پر پولیس کے بائیس،رینجرز کے آٹھ سے دس اور فوج کے چھ سے آٹھ جوان تعینات کیے جائیں گے، کوئیک رسپانس فورس کے طورپر بھی پاک فوج کے دستے تعینات ہوں گے۔الیکشن کمیشن نے گیارہ مئی کے انتخابات میں این اے250اور پی ایس 112 اور 113 کے 43پولنگ اسٹیشنوں پر دھاندلیوں، انتخابی عملہ اور سامان نہ پہنچنے کے باعث پولنگ روک دی تھی، اس معاملے پر متحدہ قومی موومنٹ کاموقف تھاکہ صرف تینتالیس پولنگ اسٹیشنز کے بجائے پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے ، لیکن الیکشن کمیشن کی طرف سے صرف تینتالیس پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ گے فیصلے کے بعد ایم کیو ایم نے پولنگ کے بائیکاٹ کااعلان کردیا۔جبکہ جماعت اسلامی نے این اے 250سمیت 11مئی ہی کو دھاندلی اور بے قاعدگیوں کا الزام عائد کرکے کراچی میں الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تھا، ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے بائیکاٹ کے بعد این اے 250پر تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی، پیپلزپارٹی کے راشد ربانی جبکہ پی ایس 113 پر تحریک انصاف کے ثمرعلی خان مسلم لیگ ن کے سلیم ضیاء ،پیپلزپارٹی کے اسد حسین زبیری مدمقابل ہیں جبکہ پی ایس 112 پر تحریک انصاف کے خرم شیر زمان ،پیپلزپارٹی کے کرم اللہ کے درمیان مقابلہ ہے۔ گیارہ مئی کو پولنگ مکمل ہونے والے137 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج گنتی کے بعد سیل کردیئے گئے تھے 43 اسٹیشنوں کے نتائج آنے کے بعد این اے 250کے انتخابی دنگل کا فاتح کون ہوگا ؟یہ اعلان اب زیادہ دور نہیں۔