Geo News
Geo News

پاکستان
29 جون ، 2013

اردو نظم کو نیا آہنگ دینے والے شاعر مجید امجد کاآج یومِ پیدائش ہے

اردو نظم کو نیا آہنگ دینے والے شاعر مجید امجد کاآج یومِ پیدائش ہے

کراچی… اردو نظم کو ایک نیا رنگ دینے والے معروف شاعرمجید امجدکاآج یوم پیدائش ہے۔جدیداردو نظم کو نیا آہنگ دینے والے منفردلہجے کے شاعر مجید امجد29جون 1914 کوجھنگ کے محلہ باغ والہ میں میاں علی محمد بھٹی کے گھر میں پیدا ہو ئے۔مجید امجد اپنی خالہ زاد حمیدہ بیگم سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو ئے لیکن اولاد کی نعمت سے محروم رہے۔ دوران ملازمت ان کا تبادلہ ضلع ساہی وال میں ہوااورپھروہ یہیں کے ہورہے۔ان کی وفات کے بعد انھیں جھنگ کے لوہلے شاہ قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔ مجیدامجد کے رشتے دارکہتے ہیں کہ وہ درویش صفت انسان تھے اور شاعری تو جیسے ان کی گْھٹی میں پڑی تھی۔ مجید امجدکیبھتیجی اورایسو سی ایٹ پروفیسر فزکسمسز نوید اختر کا کہنا ہے کہ شاعری تو اُن کی بچپن سے تھی وہ شروع سے ہی شاعر تھے بلکہ میں تو یہ کہوں گی کہ وہ پیدا ہی شاعر ہو ئے تھے۔مجید امجد کے قریبی دوست معروف دانش ور اور شاعر صفدر سلیم سیال کامانناہے کہ مجیدامجد اپنے وقت کے شیلے اور ولیم ورڈز ورتھ تھے۔انھیں اردوکے علاوہ فارسی ،ہندی اورانگریزی زبان پر عبور حاصل تھا۔وہ جدیدنظم کے رجائیت پسند شاعر تھے۔ان کی شاعری میں تنوع اورجذبات کی گہرائی اپنی مثال آپ ہے۔ان کے بارے میں یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ وہ شاعر بڑے تھے یا آدمی۔مجید امجد اردوادب کا وہ جدید نظم کا شاعر ہے جس کی نظموں کے سینتیس زبا نو ں میں تراجم ہو چکے ہیں اب تک ہمارے کسی شاعر کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہے اس لیے کہ جدید نظم اسی نے کہی ہے۔ قومی سطح پر مجید امجد کے یوم پیدائش پر پہلی تقریب سن 2000میں پاکستان اکادمی ادبیات کے زیر اہتمام لاہور میں منائی گئی۔انھوں نے 14۔مئی 1974میں وفات پائی لیکن ان کی شاعری اور یادوں کے ان مٹ نقوش اردوادب میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

مزید خبریں :